وزیرِ اعلیٰ برطرفی کیس : لاہور ہائی کورٹ کا لارجر بینچ ٹوٹ گیا
جسٹس فاروق حیدر کے سماعت سے معذرت پر لارجر بینچ ٹوٹ گیا
جسٹس فاروق حیدر کچھ کیسز میں پرویز الہیٰ کے وکیل رہ چکے ہیں،وہ اس کیس کی سماعت نہیں کرنا چاہتے،کیس کی سماعت کے لیے نیا بینچ بنایا جائے،بینچ کے سربراہ عابد عزیز شیخ نے فائل دوبارہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا
پرویز الہیٰ کے وکیل علی ظفر سمیت دیگر وکلاء روسٹرم پر موجود ہیں۔
بینچ کے رکن جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت سے انکار کر دیا۔ لارجر بینچ کے مطابق جسٹس فاروق حیدر کچھ کیسز میں پرویز الہیٰ کے وکیل رہ چکے ہیں۔
جسٹس فاروق حیدراس کیس کی سماعت نہیں کرنا چاہتے، جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دئیے کہ کیس کی سماعت کے لیے نیا بینچ بنایا جائے۔
بینچ کے سربراہ جسٹس عابد عزیز شیخ نے فائل دوبارہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلی پرویز الہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق درخواست سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الہی کی درخواست پر سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔
چوہدری پرویز الٰہی نے ڈی نوٹیفائی کرنے کیخلاف لاہور سے رجوع کیا ، اور درخواست دائر کردی۔
پرویز الٰہی کی جانب سے درخواست میں گورنر کو فریق بنایا گیا ، جبکہ درخواست میں بذریعہ پرنسپل سیکرٹری اور چیف سیکرٹری گورنر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب نے آئینی تقاضوں کو پورا نہیں کیا۔ گورنر نے چلتے ہوئے اجلاس میں اعتماد کے ووٹ کا حکم دیا جبکہ نئے اجلاس میں ہی اعتماد کا ووٹ لیا جا سکتا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسپیکر کے اجلاس نہ بلانے پر وزیراعلٰی اور کابینہ کو ڈی نوٹیفائی کرنا غیر آئینی ہے،اسپیکر کے کسی اقدام پر وزیر اعلٰی کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی۔
پرویز الٰہی نے درخواست میں وزیراعلٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا گورنر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
یاد رہے کہ گورنر پنجاب نے وزیر اعلٰی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا ہے،گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب کے وزیر اعلٰی چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اعلان کیا۔
گورنر پنجاب کی جانب سے ٹوئٹر پر نوٹیفیکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا گیا کہ چونکہ وزیر اعلٰی پنجاب نے مقررہ دن اور وقت پر اعتماد کا ووٹ لینے سے گریز کیا، لہذا انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔
یقین ہے وزیراعلٰی کو اراکین اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں، وزیر اعلٰی کو آرٹیکل 130 (7) کے تحت ڈی نوٹیفائی کیا گیا، اس نوٹیفکیشن کے بعد پنجاب کابینہ ختم ہوگئی ہے۔