فاسٹ باؤلنگ پر انحصار کرنا پڑے گا؛ انگلش کپتان، جیت کےلئے میدان میں اتریں گے۔ بابر اعظم
انگلینڈ کی ٹیم کو سپن کے جال میں پھنسانے کا پلان تیار
پاکستان اور انگینڈ کے درمیان 17 سال کے بعد ٹیسٹ میچ ملتان میں ہوگا ، دونوں کتپان کامیابی کے دعووں کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
دونوں ٹیموں کی تیاریوں کے لیے مزید پیچیدگیاں مقامی حالات سے ہو سکتی ہیں، شدید سردی کی اور سموگ کے باعث صبح 10 بجے شروع ہونے کے وقت میں تاخیر ہونے کاخدشہ ہے، اور ساتھ ہی کھلاڑیوں کے لیے صحت کے ممکنہ مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں ۔
صبح 9 بجے سے صبح 9.30 بجے کے درمیان 10 گز سے بھی کم فاصلے پر حد نظر ہوتی ہے، اور بالآخر صبح 11 بجے کے قریب صاف ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔
پاک انگلینڈ ٹیسٹ سیریز : دوسرے میچ سے قبل دونوں ٹیموں کا بھر پور پریکٹس سیشن
ایسے میں ٹاس کا کردار بھی اہم ہوگا ایک ایسی وکٹ جو خشک اور سخت ہے اس پر ریورس سوئنگ ہونے کا امکان ہے ، جس کےلئے فاسٹ بالنگ پر انحصار کرنا پڑے گا ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مہمان کپتان بین سٹروکس کا کہنا تھا کہ اولی پوپ نے بین فوکس کی جگہ اسٹمپ کے پیچھے اپنی ذمے داریاں نبھاتے رہیں گے ، جبکہ مارک ووڈ تیز رفتار سپیئر ہیڈ کے طور پر واپس آئے ہیں۔
وہ لیام لیونگسٹون کے متبادل کے طور پر واپس آئے، جو راولپنڈی میں دوسرے دن گھٹنے کی انجری کا شکار ہوئے تھے – وہ اب بحالی کے لیے برطانیہ واپس چلے گئے ۔
"مارک ووڈ کو ٹیم میں شامل کرنے سے ہمیں 20 وکٹیں لینے کا بہترین موقع ملتا ہے۔ ہم یہاں یہی کرنے آئے ہیں، ہم یہاں کرکٹ کے کھیل جیتنے کی کوشش کرنے آئے ہیں، ہم پر کوئی دباو نہیں ہے ، خاص طور پر اس وقت سیریز میں ایک صفر سے برتری حآصل ہے، ہم نے محسوس کیا کہ ووڈی کو ٹیم میں لانا ہمارے لیے اس مخصوص ٹیسٹ میچ میں ایسا کرنے کا بہترین موقع تھا۔”
پوپی نے جو کارکردگی گزشتہ ہفتے ایک فرد کے طور پر پیش کی تھی وہ شاندار تھی۔ ، سو اسکور کرنے کے بعد اور پھر میدان میں کھڑے ہوکر وہاں سے واپس جاکر دوبارہ بیٹنگ کی۔ خاص طور پر کسی ایسے شخص کے طور پر جو اس کردار کو کرنے کا عادی نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ووڈ اپنی انتہائی رفتار کے ساتھ ایک پوائنٹ آف فرق پیش کرتا ہے، ٹورنامنٹ کی تیز ترین ڈیلیوری154.74فی کلومیٹر کی انہوں نے 31 گیندیں اس رفتار سے کیں ”
آپ کے اسکواڈ میں کسی ایسے شخص کا ہونا جو 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کر سکتا ہے، دنیا بھر کی کسی بھی ٹیم کے لیے ایک بہت بڑا بونس ہے، خاص طور پر یہاں پاکستان کے لیے آنے اور جیتنے کے لیے بہت مشکل جگہ ہے۔
جس میں وہ باؤلنگ کرتا ہے، وہ ہمارے لیے بہت بڑا ہے۔ وہ میرے خیال میں 20 وکٹیں لینے کی ہماری صلاحیت میں اضافہ کرنے والا ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ کی خامیوں کو دور کرکے گراؤنڈ میں اتریں گے، ہماری کوشش ہوگی کہ سیریز کے دونوں میچز میں کامیابی حاصل کر کے سیریز اپنے نام کریں۔
حتمی گیارہ کھلاڑیوں پر مشاورت جاری ہے ۔
پچ اسپنرز کو مدد فراہم کرسکتی ہے، کنڈیشن آپ کے حق میں نہیں ہوتیں مگر ہمیں پروفارم کرنا ہوتا ہے ، اس کو ناکامی نہیں کہ سکتے ، وکٹ خشک ہے ، سپنر کو بھی مدد دی گی ۔
ہمارا فوکس سپنر کاجال بچھانے کا ہے ہم کسی کی نقل نہں کرسکتے۔
اگر انگلینڈ مختلف بیٹنگ سٹائل لایاہےاس کوکاپی کرناضروری نہیں یہ ٹیسٹ میچ ہے یہ سیشن وائز فیصلے ہوتےہیں جو پلان بنایا ہے اس کو فالو کریں گے ، ہم نے جو غلطیاں کی ان کودور کررہے ہیں۔
پنڈی میں میچ ہمارے ہاتھ میں تھا مگر فنش نہ کر سکے، کوشش کرتے ہیں جو میچ ہارتے ہیں اس کے بعد پورے جوش کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں۔