زکریا یونیورسٹی : رجسٹرار کی اہلیہ کو ٹینیور ٹریک پر پروفیسر بنانے کی کوشش، ڈین نے غیر قانونی قرار دے دی
زکریا یونیورسٹی کے رجسٹرار کیطرف سے اپنی اہلیہ جو انسٹی ٹیوٹ آف زویالوجی میں ایسوسی ایٹ ہیں کو پروفیسر بنانے کی کوشش سامنے آئی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے رجسٹرار سیٹ بچانے کےلئے ٹیچرز گروپ کے سربراہ کے پاس پہنچ گئے
ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرار ڈاکٹر علیم خان نے ڈیپارٹمنٹ ٹینیور ریویو کمیٹی کااجلاس طلب کیا، جس کے چیئرمین وہ خود تھے جبکہ کمیٹی میں ڈاکٹر محمد نعیم ، ڈاکٹر شفقت سعید ، ڈاکٹر صہیب فرید، ڈاکٹر قمر سعید ، ڈاکٹر فقیر محمد، ڈاکٹر تنویر احمداور ڈاکٹر احسان قادر بھابھہ شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار ملازمین کا سامنا کرنے سے گھبرانے لگے
اجلاس میں ایک ہی ایجنڈا رکھا گیا جس میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرطاہر ہ روبی کی پروفیسر کی حیثیت ترقی کا کیس شامل کیاگیا، عجلت میں اٹھائے گئے قدم میںثکمیٹی کی قیام میں قانون کونظر انداز کردیا گیا۔
رولز کے مطابق کمیٹی میں ڈیپارٹمنٹ کے دو ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی شمولیت لازمی ہے جبکہ رجسٹرار نے ڈیپارٹمنٹ میں دو ایسوسی ایٹ موجود ہونے کے باوجود باہر سے دو ارکان شامل کرلئے جبکہ مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات کے باوجود اپنے اہلیہ کے کیس کا فیصلہ کرنے کےلئے خود کمیٹی چیئرمین بن گئے جبکہ نواز شریف زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر شفقت سعید کو بھی شامل کرلیا، جن پر حال ہی میں ایک خاتون کو اغوا کرنے کا مقدمہ بھی درج ہوا ہے۔
کمیٹی سے کیس منظوری کے بعد ڈین آفس بھجوایا گیا جہاں ڈین آف سائنسز ڈاکٹر جاوید احمد نے اس کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ ڈین آفس کا موقف تھا کہ کمیٹی کے قیام سےلیکر کیس کی منظوری تک تمام مراحل غیر قانونی ہیں، اس لئے اس کیس کی منظوری نہیں دی جاسکتی۔
ذرائع کادعویٰ ہے کہ اس وقت رجسٹرار آفس اور ڈین آفس میں شدید سرد جنگ جاری ہے، رجسٹرار کی کوشش ہے کہ وہ اپنی ریٹائرڈ منٹ سے قبل اپنی اہلیہ کو پروفیسر ترقی دے دیں تاکہ وہ انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ بھی بن سکیں اور جو گھر ریٹائرمنٹ کے بعد خالی کرنا ہے جو پروفیسروں کوالاٹ ہوتا ان کے پاس موجود رہے تاہم ڈین آفس میں تاحال یہ کیس روکا ہوا ہے ۔