Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

شعبہ مطالعہ پاکستان بہاء الدین زکریایونیورسٹی میں کشمیر ڈے سیمینار کا انعقاد

شعبہ مطالعہ پاکستان بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے زیرانتظام کشمیر ڈے سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین شعبہ پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اختر سلیانہ نے کہاکہ کشمیر اپنی تمام تر تاریخی ثقافتی اور سیاسی پس منظر کے لحاظ سے پاکستان کا حصہ ہے اور اقوام متحدہ کی تمام تر قراردادیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کشمیر 1947 کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے، جس کی تکمیل تب ہی ممکن ہے کہ وہاں کے کشمیری اقوام کو ان کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیاجائے۔

آج پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے اس موقف کی تائید کرتے ہیں اور دنیا کو باور کراتے ہیں کہ ہم کشمیر کے بغیر نامکمل ہیں، اور قائد اعظم محمد علی جناح کہ اس خیال کی تکمیل کو مکمل کرنے میں ہم اپنی ہر قسم کی اخلاقی اور سیاسی تعاون کو جاری رکھیں گے۔

شعبہ میں قابل احترام مہمان گرامی پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر چیئرمین شعبہ سیاسیات نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر آج بین الاقوامی سطح پر ایک اہم ایشو ہے۔ جسے ایسے نقطہ نظر اور زاویوں میں دیکھا جائے کہ جس میں کشمیریوں کے سیاسی حقوق کا تحفظ کو ممکن بنایاجاسکے۔

پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر نے کچھ بین الاقوامی تنازعات کا بھی زکر کیا۔ خاص طور پر ایسٹ تیمور کا حوالہ دیا گیا کہ بین الاقوامی طاقتیں اپنی غرض و غایت کی تکمیل کے لیے ہر ممکن طریقے سے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچادیا، لیکن کشمیر اپنے 70 سال گزرنے کے باجود اقوام متحدہ اور بین الاقوامی طاقتوں کے تعاون کا متقاضی ہے۔

اسی ضمن میں دوسرے مہمانان گرامی پروفیسر ڈاکٹر طاہر اشرف نے کہا کہ اس کشمیر کے معاملے کو صرف یہی نہیں سمجھا کہ یہ دوطرفہ معاملہ ہے بلکہ اب یہ تمام دنیا کے مہذب قوموں کا ایک اجتماعی معاملہ ہے۔

جس میں انسانیت پر جبر اور ظلم کی انتہا ہوگئی ہو اور انہیں بے شمار قسم کی صعوبتوں کا سامنا ہو جس سے نا صرف ان کے بنیادی آزادی سلب ہوگئی ہو بلکہ ان کی آوازوں کو دنیا کے ان گوشوں تک پہنچنے سے بھی روک دیاگیا ہو جہاں دنیا ان کی داد رسی کرسکے۔

ڈاکٹر طاہر اشرف نے پاکستان کے موقف کی تائید کی کہ ہم کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت کے سوال کو ہر ممکن طریقہ سے دنیا کے سامنے پیش کریں گے، اور اس کا دفاع کریں گے۔تاکہ کشمیریوں کو یہ احساس ہمیشہ رہے کہ پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

اسی حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ کنول نے اپنے کچھ گزارشات پیش کیں اور یہ کہاکہ پاکستان کے مقتدر سیاسی قائدین پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے موقف کو حقائق کی روشنی میں دنیا کے سامنے پیش کریں اور بھارت کو مجبور کریں کہ وہ اپنے ان اقدام کو جو 2019 میں اٹھائے گئے تھے واپس لے تاکہ کشمیری اپنے ثقافتی حیثیت کو اپنے جغرافیہ کے ساتھ متمکن کرکے اپنی علیحدہ شناخت کو قائم رکھ سکیں۔

سیمینار میں شعبہ مطالعہ پاکستان ، شعبہ سیاسیات اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے اساتذہ و طلباء طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button