زکریا یونیورسٹی : وائس چانسلر نے بجلی چوروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے
زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بجلی کی ریڈنگ کی ذمے داری نان ٹیکنکل ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کردی ، دوبارہ بجلی چوری بڑھنے کا خدشہ
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں بجلی کے محفوظ یونٹس ’’برآمد ‘‘، بھاری بلوں نے اساتذہ کی چیخیں نکلوا دیں
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ایسے موقع پر جب یونیورسٹی بجلی کےبھاری بلوں سے پریشان ہے، میٹر ریڈنگ کی ذمے داری نان ٹیکنکل سٹاف کے ذمے لگادی، جو کو بلوں کی ٹیکنیکل ایشو سے لاعلم ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : بجلی کا بل چھ کروڑ 80 لاکھ سے تجاوز، وائس چانسلر نے مکمل ریکوری کی ہدایت کردی
گزشتہ روز جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں کمرشل اور گھریلو میٹرز کی ریڈنگ کی ذمے داری سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کردی اور ہدایت کی ہے کہ وہ ریڈنگ کاعمل شروع کریں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے افسروں اور اساتذہ پر بجلی گر گئی
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گھریلو ریڈنگ میں بھاری بلوں کی وجہ سے تمام اساتذہ پریشان تھے، ان کو اصلی بل ادا کرنے پڑ رہے تھے، میپکو کے ریٹ کے مطابق بل ملنے پر ٹیچرز اور افسروں نے احتجاج بھی کیا تھا، جس کے سامنے وائس چانسلر نے گھٹنے ٹیک دیے اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو یہ ذمے داری دی، جس پر کمرشل بلنگ میں کرپشن کے الزامات بھی سامنے آتے رہےہیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
بجلی کا بل نہیں بھریں گے : زکریا یونیورسٹی کی یونینز کا اعلان، انتظامیہ نے گھٹنے ٹیک دیے
ذرائع کاکہناہے کہ بجلی کے بل کی تصدیق کے بعد ادائیگی ہوتی ہے یہ بل صرف انجینئر کرسکتا ہے مگر اب جس شعبے کو دیاگیا اس میں کوئی انجینئر نہیں ہے جس کی وجہ سے بجلی کا بحران بھی سر اٹھائے گا۔