زکریا یونیورسٹی میں بجلی کے محفوظ یونٹس ’’برآمد ‘‘، بھاری بلوں نے اساتذہ کی چیخیں نکلوا دیں
زکریا یونیورسٹی ڈائریکٹر منٹینینس نے بجلی کے محفوظ یونٹس برآمد کرلئے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق پی ڈی ڈاکٹر اظہر خطاب نے یونیورسٹی کے ٹیچرز کو سہولت دیتے ہوئے ساری گرمیاں کم یونٹس کا بھجواتے رہے، کچھ گھر ایسے بھی تھے جہاں چار ایئر کنڈیشنز چلتے تھے مگر ان کابل سات ہزار سے 10 ہزار کے درمیان آتا تھا،جس کی وجہ سے یونیورسٹی کا بجلی کا بل تین کروڑ سے تجاوز کرگیا، اس دوران بجلی کے بلوں کی مد میں صرف ماہانہ 35لاکھ کی ریکوری ہوتی تھی جس کے بعد وائس چانسلر نے یونیورسٹی انجینئر سعود منیر کو پورے بل بھجوانے اور ریکوری کی ذمے داری دی۔
انہوں نے روکے ہوئے یونٹس جن کا کاغذات میں کہیں ذکر نہ تھا کو ریکور کیا اور موجود ہ ریڈنگ کے مطابق بجلی بجھوا دیئے، جس سے اس مد میں ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کی ریکوری بنتی ہے، اس ریکوری میں بعض پروفیسروں کی ساڑھے چار لاکھ روپے تک بجلی کا بل بھجوایا گیا ، جس پر اساتذہ نے شور مچادیا اور پہلے ان یونٹس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا مگر یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کی یہ خواہش مسترد کردی، جس کے بعد بلوں کی اقساط کی سہولت دے دی، اور خزانہ دار کو ہدایت کی گئی کہ وہ خود ان کے بلوں کی مناسب اقساط کرکے تنخواہوں سے کٹوتی کرلے۔
جبکہ اس بارے میں یونیورسٹی انجینئر سعود منیر کا کہنا ہے کہ جو ذمےداری دی گئی اس کو احسن طریقے سے پورا کیا، موجودہ بلوں کے بعد اب کسی کے پاس سابق یونٹس نہیں بچے ہیں، آئندہ سے استعمال شدہ یونٹس کابل ہی بھجوایا جائے گا، ماضی میں بڑے افسر کے کہنے پر بعض اساتذہ کو فیور دی گئی، اب بھاری بل پریہ اساتذہ پریشان ہیں تمام بلنگ شفاف انداز میں ہوئی ہے، اور رپورٹ وائس چانسلر کو ارسال کردی گئی ہے ۔