زکریا یونیورسٹی کا ایک بڑا سکینڈل، گھروں کی بوگس الاٹمنٹ پکڑی گئی
زکریا یونیورسٹی میں گھروں کی بوگس الاٹمنٹ کا انکشاف ہوا ہے، جس کی اطلاع وائس چانسلر کو دی گئی جس پر انہوں نے فوری طور پر سیکورٹی آفیسر کو مکانات میں رہائش پذیر افراد کی فزیکلی الاٹمنٹ کی رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں ایک اور میگا سکینڈل یونین لیڈر کرپشن کنگ نکلا
ذرائع کا کہنا ہے کہ بوگس الاٹمنٹ میں ایڈیشنل رجسٹرار سٹیٹ کامران تصدق کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، انہوں نے خود اپنے نام سے مکان بھی الاٹ کرائے، جن میں دیگر افراد کو رہائش رکھنے کےلئے دے دیا، اور ان سے ماہانہ کرایا وصول کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کا ایڈیشنل رجسٹرار سٹیٹ اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران تصدق نے 14 اکتوبر کو سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اکبر کنڈی سے کیفے ٹیریا کے اوپر بنائے گئے کمرہ نمبر 7 الاٹ کرایا ، جب وہ ڈپٹی رجسٹرار تھے ، انہوں نے یہ کمرہ آوٹ سائیڈرز کو کرائے دے دیا جبکہ اس کے واجبات بھی یونیورسٹی کو ادا نہیں کئے جارہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے رجسٹرار بھی توشہ خانہ سے “مستفید” نکلے
اس سے قبل انہوں نے ڈی ٹائپ گھر بھی الاٹ کرایا تھا جس کی تزین و آرائش پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے، جبکہ وہ خود ملتان کی ایک پوش کالونی میں رہائش پذیر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار ، اور ان کے بھائی کی تقرری بارے ریکارڈ طلب
ان کے خلاف یہ بھی شکایت سامنے آئی کہ انہوں نے ایگری کلچر کالونی کا مکان نمبر 41 جو رانا سلیم کی ریٹائر منٹ پر خالی ہوا تھا وہ بغیر کسی منظوری کہ اپنے قریبی ساتھی کو الاٹ کردیا، اسی طرح یونیورسٹی میں زیر تعمیر ایک پراجیکٹ کے ٹھیکدار نے دو کمرے اپنے مزدوروں کے لئے بنائے تھے، جن کے جانے کے بعد ان کمروں کو ایڈیشنل رجسٹرار نے کرائے پر چڑھا دیا ، جس کے رہائشی یونیورسٹی کوئی بھی یوٹیلیٹی بلز بھی نہیں دیتے، اور نا ہی ان سے وصول کیے گئے کرائے کا کوئی ریکارڈ دستیاب ہے۔
جبکہ انجینئرنگ کالونی کا مکان نمبر ای 3 اپنے سٹاف ممبر قسور کو خلاف قانون الاٹ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں۔
انٹی کرپشن حکام نے زکریا یونیورسٹی کے ڈپٹی رجسٹرار سٹیٹ کو طلب کرلیا
ان شکایات کی روشنی میں وائس چانسلر نے سیکورٹی آفیسر کو ان مکانوں کی فزیکلی ویریفیکیشن کا حکم دے دیا، جس کے بعد سیکورٹی آفیسر نے ایڈیشنل رجسٹرار سٹیٹ کو کیمپس میں موجود تمام گھروں کا ریکارڈ دینے کےلئے مراسلہ ارسال کردیا، جس میں کہاگیا کہ ہے کہ وائس چانسلر کی ہدایت کے مطابق گھروں کی تصدیق کرنی ہے، اس لئے فوری طور پر ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔