زکریا یونیورسٹی میں چوریوں کی بڑھتی ہوئی وارداتیں، سیکیورٹی حکام بہانے تراشنے لگے
زکریا یونیورسٹی میں چوری کی وارداتوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، مگر سیکیورٹی حکام چور تلاش کرنے کے بجائے بہانے تلاش کررہی ہے تاکہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں۔
ایس ای میپکو ملتان بجلی چوری روکنے کےلئے یونین کے تعاون کے منتظر
ذرائع کا کہناہے کہ یونیورسٹی حکام کے پاس سیکورٹی کے حوالے سے کوئی بھی ٹیکنکل شخص موجود نہیں جو پرفیشنل سطح پر چوروں کا تعاقب کرسکے ، اور ان کو پکڑ سکے ، دکھاوے کےلئے گشت بڑھانے سے سوائے پیڑول کے خرچے کے کچھ حاصل نہیں ہو رہا ہے ،جبکہ موٹر سائیکل چوروں نے ایک ہفتے میں 8 طلباء کو گاڑی سے محروم کردیا، جبکہ انتظامیہ چور تلاش کرنے کے بجائے متاثرین کے خامیاں تلاش کررہی ہے تاکہ کیسز کو کمزور کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : چوری کا وارداتیں نہ تھم سکیں، انتظامیہ ناکام، مکینوں کابڑا اعلان
اسی طرح کوئی بھی کیموفلاج پلان تیار نہیں کیا گیا ہے، جبکہ سیکورٹی حکام کا دعویٰ کررہے ہیں کہ یونیورسٹی سیکورٹی اہلکاروں نے چار مشتبہ افراد کو۔ پکڑا تھا، اورا ن کے خلاف کارروائی کےلئے رجسٹرار آفس کو کہا تھا جنہوں نے انکوائری کمیٹی قائم کی جس نے معمولی سزا دے کر ان کوبری کردیا اور وہ پھر سے کالونی کی سڑکوں پر گھوم رہے ہوتے ہیں، تاہم اس دعویٰ کو سیاسی رنگ بازی قرار دیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں چور پھر متحرک؛ دو پروفیسروں کے گھروں میں گھس گئے، ایک کا مکمل صفایا
اس بارے میں آر او زکریا یونیورسٹی ڈاکٹر مقرب اکبر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کےلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، جو ایس او پیز بنائے گئے ان پر عمل نہیں کیا جارہا ہے، کالونی کے کسی گھر نے بھی اپنے مالی، بیلدار اور کام کرنے والی ماسیوں کی پولیس تصدیق رپورٹ اور ناہی گھر کے گرد لگی پودوں کی باڑ کو کم کیا ہے ، انجینئرنگ گیٹ بھی کھول دیاگیا ہے، ایسے میں سیکورٹی کمزور ہوگئی ہے، تاہم اب اقدامات کررہے ہیں، اس تسلسل کو روکا جائے ۔