’’اے آئی بطور تجزیاتی مواد کے ذخیرے کا خفیہ آلہ‘‘ کے موضوع پر ویمن یونیورسٹی میں ایک روزہ ورکشاپ
ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ انگریزی کے زیر اہتمام ’’اے آئی بطور تجزیاتی مواد کے ذخیرے کا خفیہ آلہ‘‘ کے عنوان سے ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار منعقد ہوا ۔
ترجمان کے مطابق ایک روزہ سیمینار کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں، فوکل پرسن رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے سیمینار کے عنوان ’’ AI-Powered Corpus Analysis Tools بارے آگاہی دی، اور بتایا کہ اس سیمینار کا مقصد مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز پر خصوصی توجہ کے ساتھ کارپس تجزیہ کے شعبے میں تازہ ترین پیشرفت کو تلاش کرنا ہے۔
انہوں نے لسانی تحقیق اور لینگویج اسٹڈیز کو آگے بڑھانے میں اے آئی سے چلنے والے کارپس تجزیہ ٹولز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے بطور سرپرست اعلیٰ، شعبہ کی تکنیکی ترقی میں سب سے آگے رہنے کے عزم پر زور دیا اور کہا کہ ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار ایک کامیاب ایونٹ ثابت ہوا، جس نے ماہرین اور شرکاء کے درمیان خیالات اور علم کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا جو مصنوعی ذہانت کارپس کے تجزیہ کو آگے بڑھانے اور مستقبل میں لسانی تحقیق میں انقلاب لانے کی صلاحیت میں ادا کرتی ہے۔
انگریزی کا شعبہ اس طرح کی تکنیکی ترقیوں میں سب سے آگے رہنے کے لیے پرعزم ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ زبان کے مطالعہ کے شعبے میں اس کے مسلسل تعاون کو یقینی بنایا جائے۔
سیمینار میں شنگھائی انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی، چین کے انسٹی ٹیوٹ آف کارپس اسٹڈیز اینڈ ایپلی کیشنز سے ڈاکٹر محمد افضل اور مسٹر باؤرونگ ہوانگ شریک تھے۔
ڈاکٹر افضل اور مسٹر ہوانگ نے کارپس اسٹڈیز اور مصنوعی ذہانت کے دائرے میں وسیع مہارت اور تجربہ بارے آگاہی دی۔
انہوں نے کارپس تجزیہ میں اے آئی کے تازہ ترین رجحانات اور اطلاقات کا جائزہ پیش کیا گیا۔ انہوں نے لسانی تحقیق، زبان کی تعلیم، اور ترجمے کے مطالعے پر ان ٹولز کے ممکنہ اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔
سیمینار میں تکنیکی سیشنز پیش کیے گئے اس موقع پر تمام شعبوں کی چیئرپرسنز اور طالبات بھی موجود تھیں۔