زکریا یونیورسٹی: بی زیڈ یو ہاؤسنگ کالونی کے اساتذہ و افسران کے گھروں میں چوریاں کرنے والا گروہ پکڑا گیا
بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ٹیچرز ہاؤسنگ کالونی میں گزشتہ آٹھ ماہ سے بڑے پیمانے پہ چوریوں کا ڈراپ سین ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : سیکورٹی حکام کی پھرتیاں، بھکاری کو نوسرباز قرار دے کر چوریوں پر پردہ ڈالنے کا ڈرامہ رچادیا
تفصیلات کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ سے بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کے متعدد اساتذہ اور افسران کے گھروں میں بڑے پیمانے پہ چوریوں کا سلسلہ جاری تھا، جس نے انتظامیہ اور پولیس کو چکرا کر رکھ دیا تھا، سر توڑ کوشش کے باوجود چوروں کا کچھ سراغ نہ مل سکا تھا، ایک اندازے کے مطابق چوریوں کی مشترکہ مالیت کروڑوں میں جا بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : چوری کا وارداتیں نہ تھم سکیں، انتظامیہ ناکام، مکینوں کابڑا اعلان
تاہم گزشتہ ایک ماہ سے یونیورسٹی کے نئے تعینات چیف سیکیورٹی آفیسر ڈاکٹر محمد عثمان سلیم، جنہیں ڈاکٹر مقرب اکبر کی بیرون ملک جانے کے بعد ریزیڈنٹ آفیسر کا بھی چارج دے دیا گیا تھا، نے منظم حکمت عملی اور ٹیکنیکل بنیادوں پر سینٹرل انویسٹیگیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے تعاون سے تحقیقات کا آغاز کیا اور تقریبا ایک ہفتہ قبل ٹھوس شواہد کی بنیاد پر وہ چوروں کے انتہائی قریب پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
غفلت یا ملی بھگت: زکریا یونیورسٹی میں 24گھنٹے میں دوسری بڑی واردات
گزشتہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب رات تین بجے ٹیچرز ہاؤسنگ کالونی میں ایس ایچ او تھانہ الپہ انسپکٹر اظہر گِل کی سربراہی میں پولیس ریڈ کیا گیا اور زکریا یونیورسٹی کے اکاؤنٹس برانچ کے سینیئر کلرک راجہ شہزاد یوسف، ان کی اہلیہ سمیرا شہزاد اور 11 سالہ بچے شاہ زین راجہ کو گرفتار کر لیا گیا، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بشمول لیڈی پولیس اہلکار بھی موجود تھی، زکریا یونیورسٹی کے چیف سیکورٹی آفیسر/ ریزیڈنٹ آفیسر ڈاکٹر محمد عثمان سلیم اور ان کا اسکواڈ بھی اس موقع پر موجود تھا۔
گرفتاری کے بعد ملزمان کو فوری طور پر تحقیقات کے لیے تھانہ الپہ میں منتقل کر دیا گیا۔
چوروں کی گرفتاری پر ذکریا یونیورسٹی کے اساتذہ، افسران اور ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر محمد عثمان سلیم اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی اور اس ضمن میں انکی کاوشوں کو سراہا۔
زکریا یونیورسٹی کے اساتذہ افسران اور ملازمین نے ڈاکٹر محمد عثمان سلیم اور انکے اسکواڈ کو خراج تحسین پیش کیا، ملزمان سے پولیس کی تحقیقات جاری ہے اور آنے والے دنوں میں مزید انکشافات کی اُمید ہے۔