بجلی کا بل نہیں بھریں گے : زکریا یونیورسٹی کی یونینز کا اعلان، انتظامیہ نے گھٹنے ٹیک دیے
معاشی بحران کا شکار زکریا یونیورسٹی میں بجلی کا بل سب سے بڑا سفید ہاتھی بن گیا، کوئی بھی پورا بل بھرنے کو تیا ر نہیں ۔
ذرائع کے مطابق رواں ماہ بجلی کا بل اڑھائی کروڑ روپے آیا ، جس پر تمام کالونیوں پر نئے میٹر لگائے گئے اور حقیقی ریڈنگ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ، جس کے بعد مجموعی طور پر رواں ماہ کی کٹوتی 75لاکھ روپے بنی جس پر تمام یونینز میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، انہوں نےاس کو ظلم قرار دےدیا۔
اے ایس اے ، آفیسر ایسوسی ایشن اور ایمپلائز ایسوسی ایشن نے ملکر اس کے خلا ف آواز اٹھائی کہ وہ اتنا بل نہیں بھر سکتے، اور اس پر احتجاج بھی کیا ۔
جس پر پی ڈی منٹینینس نے واجبات روکتے ہوئے رواں ماہ کا بل تیار کرنے کاحکم دیا، جو مجموعی طور پر 32 لاکھ بن گیا، مگر تینوں یونینز نے یہ بھی بھرنے سے انکار کردیا کہ وہ اتنا بل نہیں بھر سکتے۔
تاہم ایکسین سعود منیر چھٹی لیکر چلے گئے ، گزشتہ روز بل درست نہ ہونے پر تمام ملازمین کا پے رول نہ چل سکا ، جس پر ایک بار پھر تینوں یونینز کے نمائندے اکھٹے ہوکر پی ڈی ونگ پہنچ گئے۔
ان کا مطالبہ تھا کہ پہلے کی طرح لم سم بل جاری کئے جائیں وہ حقیقی بل ادا نہیں کرسکتے، آخر شدید دباؤ کے بعد انتظامیہ نے گھنٹے ٹیک دئے اور حسب روایت لم سم بل بنا کر خزانہ دار آفس بھجوادیئے جن کی کل مالیت 19لاکھ 60ہزار روپے بنتی ہےش جس کے بعد پے رول کو چلایا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے گھروں میں بجلی کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے بل کی مالیت بڑھتی جارہی ہے، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو رواں برس گرمیوں نے بل کی مالیت 5 کروڑ سے بڑھ جائے گئی۔
اس بارے میں مینٹینینس حکام سے بار بار رابطے کئے گئے، مگر انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔
جبکہ یونینز عہدیداروں کا کہناہے کہ ووٹرز کے شدید دباؤ پر ان کا مطالبہ انتظامیہ کے سامنے پیش کیا گیا جو تسلیم کرلیاگیا ہے ۔