زکریا یونیورسٹی کے سیکورٹی آفیسر پر بھی ہراسگی کا الزام سامنے آگیا
زکریا یونیورسٹی کے سیکورٹی آفیسر پر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آگئے۔
تفصیل کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے بعد زکریا یونیورسٹی ملتان کے سیکورٹی آفیسر پر بھی خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
یونیورسٹی کی ایک خاتون ملازمہ وزیراں بی بی نے وائس چانسلر کو درخواست دی ہے کہ سیکورٹی آفیسر مجھے کافی عرصے سے ہراساں کررہا ہے، اس کے کارندے نائب قاصد محسن ، سیکورٹی گارڈ جبران ، حق نواز، ڈرائیور ساجد اس گینگ میں اس کا حصہ ہیں۔
یہ گینگ ملازمین کے ساتھ ساتھ طالبات اور طلباء کو بھی پریشان کرتا ہے، اور ڈیمانڈ کرتا ہے ۔
میری التجا ہے کہ فوری طور اس کی تحقیقات کرائیں اور مجھے انصاف دلائیں، یہ اسلامیہ یونیورسٹی سے بڑا سکینڈل ہے، جلد از جلد اس پر کارروائی کی جائے ۔
دریں اثنا وزیراں مائی کا کہنا ہے کہ اگر انصاف نہ ملا تو جلد میڈیا سے گفتگو کرکے سارے راز افشاں کروں گی۔
وائس چانسلر آفس ذرائع نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کی ہے، تاہم اس پر کسی بھی طرح کی تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے ۔