زکریا یونیورسٹی سمیت ملتان کے تعلیمی ادارے منشیات کی لپیٹ میں آگئے
ملتان کے تعلیمی اداروں میں منشیات سر عام استعمال ہورہی ہے۔
ذرائع کے مطابق بااثر لوگوں کی پشت پناہی کی وجہ سے لوگ اور خصوصاً نوجوان نسل دھڑاںدھڑ نشہ کی طرف آرہے ہیں، جبکہ آئس کے کاروبار میں جو لوگ ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی نہیں ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں منشیات فروش کا طلباء پر وار، ایک قتل اور تین زخمی
زکریا یونیورسٹی کے ہاسٹلوں میں شام کے اوقات میں چرس، گانجا اور آئس کااستعمال عام ہو جاتا ہے، جبکہ سیکورٹی حکام انجانے خوف سے خاموش رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے ہاسٹلز پب بن گئے، ویڈیوز وائرل
یاد رہے کہ دو سال قبل آئس کے نشے کا شکار ایک طالب علم نے دوسرے طالب علم کو قتل کر دیا تھا، اس کے باوجود یونیورسٹی کی سیکورٹی کے کان پر جوں نہیں رینگ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں منشیات کا ریکٹ پکڑا گیا، طالبعلم سے چرس اور رقم برآمد ، گاہکوں کی تلاش شروع
ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سیکورٹی اہلکار خود اس نشے کے عادی ہیں، اور بلکہ خرید وفروخت میں بھی ملوث ہیں۔ کچھ سال پہلے ہونے ںوالے ٹیسٹوں میں بہت سے اہلکاروں کا ٹیسٹ مثبت بھی آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زیادتی، منشیات فروشی کے الزام والے ملازمین کے بحالی کےلئے کون سرگرم؟؟؟ اسلامی جمعیت کا احتجاج کا اعلان
زکریا یونیورسٹی کی طرح دیگر نجی تعلیمی اداروں کے طلباء بھی نشے کا شکار ہورہے ہیں، بوسن روڈ پر واقع بڑے تعلیمی اداروں کے طلباء گلگشت کی گلیوں سے نشہ خرید کرکے اپنی عادت کو "سکون_ پہنچا رہے ہیں، پولیس ان تمام ریکٹ سے واقف ہے مگر ان کے خلاف کارروائی نہیں کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
آئس تیار کرنے والی تین فیکٹریاں پکڑی گئیں، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔