Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترینجرائم کی دنیا

زکریا یونیورسٹی میں منشیات فروش کا طلباء پر وار، ایک قتل اور تین زخمی

منشیات مافیا کے سر غنہ نے زکریا یونیورسٹی میں سابق طالب علم کو قتل اور تین زخمی کردیا ، پولیس
کی روایتی سستی، قاتل کو یونیورسٹی سیکورٹی نے پکڑ کر حوالے کیا۔
زکریا یونیورسٹی میں منشیات مافیا نے آخر کار ایک طالب علم کی جان لےلی۔

جامعہ زکریا ملتان میں جمعیت کے رکن کلیم اللہ کوقتل کردیا گیا

ڈی رپورٹرز نے ایک روز قبل ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی، جس میں یکھا جاسکتا ہے کہ یونیورسٹی پاسٹل میں ایک لڑکا آئس پی رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں۔

زکریا یونیورسٹی کے ہاسٹلز پب بن گئے، ویڈیوز وائرل

مگر یونیورسٹی اور ہاسٹلز انتظامیہ نے روایتی سستی کا مظاہرہ کیااور ایک طالب علم کی جان چلی گئی ۔
گزشتہ صبح قتل کے ملزم اویس جٹ نے حمزہ ہاسٹل میں گھس کر مخبری کے شبہ میں تین کمروں کا تالہ توڑ کر جمعیت سے تعلق رکھنے والے طلبا کا سامان اٹھالیا اور ڈنڈا اٹھائے خوف وہراس پھیلاتا رہا، جس کی اطلاع ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ ہاسٹل ڈاکٹر عارف کودی گئی، مگر انہوں نے اس پر کوئی دھیان نہیں دیااور کہا کہ معاملے کو سوموار کودیکھیں گےز طلبا نے الزام لگایا کہ انہوں نے اس کی اطلاع یونیورسٹی انتظامیہ کو 15پولیس کو بھی دی مگر کسی نے سپورٹ نہیں کیا۔
جس کے بعد ڈیڑھ بجے کے قریب عمر ہاسٹل کے قریب ایک کنٹین پر اویس جٹ اور اس کے ساتھ نشہ کرنے والے پشتون طلبا بیٹھے تھے کہ جمعیت کے طلبا آئے تو جھگڑا ہوگیا اویس نے خنجر کے وار کرکے چار افراد کو شدید زخمی کردیا ، اس دوران یونیورسٹی سیکورٹی موقع پر پہنچی تو اویس فرار ہوکر عمر ہاسٹل میں گھس گیا، جس پر اس کو سیل کردیاگیا ۔

پولیس کی فوری کارروائی: جمعیت کارکن کا قاتل گرفتار

زخمیوں کو فوری پر یونیورسٹی ڈسپنسری لیجایا گیا، حالت نازک ہونے پر چار افراد کو نشتر منتقل کیا گیا مگر شعبہ فوڈ سائنسز کا سابق طالبعلم کلیم اللہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا ،جبکہ دیگر تین عبدالقدیر شرجیل احمد اور زولفقار کو تشویش ناک حالت میں نشتر میں داخل کرادیاگیا۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اویس جٹ کو رنج تھا کہ یونیورسٹی ہاسٹل میں آئس پیتے ہوئے اس کی ویڈیو وائرل کرنے میں ذوالفقار کا ہاتھ ہے ، اویس بھی آوٹ سائیڈر ہے، اس کی ہاسٹل میں رہائش نہیں وہ غیر قانونی طورپر رہ رہا تھا جبکہ وہ مطالعہ پاکستان کو سٹوڈنٹ ہے۔
مہر کلیم سہو بدھلہ سنت کا رہائشی تھا، جسکا والد سلیم سہو ایک سکول ٹیچر ہے، جس نے بی ایس کی تعلیم مکمل کر لی تھی اور اب ایم فل میں داخلہ لینے جا رہا تھا ۔
جبکہ زخمی ہو نے والے طالبعلموں کا تعلق راجن پور سے ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button