زکریا یونیورسٹی کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے ٹیچر کا فراڈ، لیپ ٹاپ من پسند طالبعلم کو دے دیا
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ میں ایک منظم فراڈ کے ذریعے حقدار طالبہ کو لیپ ٹاپ سے محروم کر دیا گیا، تحریم آصف نامی طالبہ نے وائس چانسلر کو درخواست دی کہ وزیر اعظم لیپ ٹاپ سیکم کے مقررہ کردہ اصول کے مطابق اس کا نام پہلی فہرست میں شامل تھا کیونکہ اس کی سی پی جی چار میں سے 3.93 تھی، وہ آل اوور سکینڈ ٹاپ ہے، مگر اس وقت حیرت ہوئی جبکہ فائنل فہرست سامنے آئی تو میری جگہ ایسے طالبعلم کا نام شامل کردیا گیا جو بی ایس پروگرام سے تھا، اور اس کی سی جی پی 3.5 تھی، جب اس بابت معلوم کیا گیا تو فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی نے کیا ہے۔
جبکہ ایچ ای سی کو ای میل کی گئی تو انہوں نے واضح طور پر کہ دیا کہ فہرست کی تیاری میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، میرٹ کے مطابق فہرست کی تیاری ڈیپارٹمنٹ کی ذمے داری تھیش اس لئے وائس چانسلر کو آگاہ کیا جائے ۔
یہ میرا مطالبہ ہے کہ شعبے کے فوکل پرسن نے جان بوجھ کر میرا نام نکال کر ایسے طالب علم کا نام شامل کیا ہے، جو 5ویں نمبر پر تھا اور دو نمبری کرتے ہوئے ایچ ای سی کو غلط فہرست ارسال کی۔
اس لئے میرا حق دلوایا جائےش اور فراڈ کرنے والے ٹیچر فوکل پرسن کے خلاف کارروائی کی جائے۔
جس پر وائس چانسلر نے انکوائری کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ شعبے اور افراد سے جواب طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے شعبہ میکینکل میں انتظامی سیٹوں پر کچھ افراد دس برسوں سے تعینات ہیں، ان کے خلاف فراڈ اور مالی کرپشن کی اطلاعات آتی رہتی ہیں ۔