Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

جامعہ زکریا : ایل ایل بی کیس پھر متنازع بنانے کی کوشش؛ ملوث اساتذہ کو بچانے کے لئے رپورٹ تیار، آفیسرز کو قربانی کا بکرا بنا دیاگیا

زکریا یونیورسٹی انتظامیہ کا ایل ایل بی تین سالہ کیس پھر متنازع بنانے کی کوشش، سپریم کورٹ کی انکوائری کے بعد اپنی انکوائری رپورٹ سینڈیکیٹ میں پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، جس میں ملوث اساتذہ کو بچاتے ہوئے تمام تر ذمے داری یونیورسٹی افسروں پر ڈال دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا ایل ایل بی کیس: قانونی سقم سے بھرپور جے آئی ٹی کی رپورٹ تیار، دو وائس چانسلر سمیت 60 افراد پر ملبہ ڈال دیا گیا

تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی حکام نے ایک بار پھر ایل ایل بی کیس کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، ایسے وقت میں جب ایف آئی اے اپنی ایک بڑی انکوائری کرکے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرواچکی ہے ، جس میں ذمے داروں کا تعین اور جرمانے کی سزائیں بھی تجویز کردی گئیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ۔
ایل ایل بی کیس : ایف آئی اے کی ٹیم کی پھر زکریا یونیورسٹی میں سرگرمیاں، ایک بار پھر سوال نامہ تھما دیا

ایسے میں یونیورسٹی انتظامیہ نے اس کیس میں ملوث اساتذہ کو بچانے کے لئے اپنی بنائی ہوئی کمیٹی کی رپورٹ سینڈیکیٹ میں پیش کرنے کی ٹھان لی ہے ، حیرت انگیز بات یہ ہے اس کمیٹی کے چیئرمین پر وہاڑی کیمپس میں ایل ایل بی کے داخلوں میں بے ضابطگیوں اور پیسے لینے کے الزامات سامنے آچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا : با اثر تعلقات میں ایل ایل بی 5سالہ پروگرام کی انکوائری دب گئی

اب جب کہ سپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنانے والی ہے یونیورسٹی رپورٹ اس فیصلے کو روکنے کی کوشش قرار دی جارہی ہے ، جبکہ زکریا یونیورسٹی کے افسروں نے اس کو "ٹیچرز مافیا ” حملہ قراد دیا ہے، اور کہا ہے کہ جب سپریم کورٹ کی انکوائری مکمل ہوچکی ہے فیصلہ آنے والا ہے اس رپورٹ کی قانونی حیثت باقی نہیں رہتیز یہ صرف ملزموں کو بچانے کی کوشش ہے ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ایل ایل بی کیس : ایف آئی اے انکوائری آخری مراحل میں داخل

ذرائع سے ملنے والی رپورٹ میں سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود انصاری ، کنٹرولر امتحانات امان اللہ ، الحاق کمیٹی کے ممبران جن کو ایف آئی اے نے ملزم قرار دے کر جرمانے کی سزا تجویز کی تھی کلین چٹ دے دی گئی، جبکہ تمام تر ذمے داری افسروں پر ڈالی گئی۔

یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا ایل ایل بی کیس: قانونی سقم سے بھرپور جے آئی ٹی کی رپورٹ تیار، دو وائس چانسلر سمیت 60 افراد پر ملبہ ڈال دیا گیا

چار رکنی کمیٹی جس میں ڈاکٹر عثمان ، ڈاکٹر مظہر حسین ، ڈاکٹر مقرب اکبر، ڈپٹی رجسٹرار اعجاز احمد نے رپورٹ کے نتائج مرتب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بیس سے زیادہ میٹنگیں کرنے کے بعد متعلقہ اداروں کے 37 افسران/ اہلکاروں کے ساتھ ساتھ قانونی تنازعات کو مدنظر رکھتے ہوئے، 15/40 پرنسپل/ڈائریکٹرز کو ذاتی سماعت کا تفصیلی اور موقع فراہم کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ایل ایل بی کیس؛ کالجز مالکان کا منظم فراڈ ثابت، ایف آئی اے رپورٹ[“ڈی رپورٹرز” کی تفصیلی خبر]

ریکارڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ نتائج مرتب کئے گئے ہیں، جن کے مطابق اللہ دتہ سیکرٹری الحاق کمیٹی اس معاملے کے ذمے دار ہیں، رجسٹرار صہیب راشد بھی اس سارے معاملے کے ذمے دار ہیں ۔
ڈبلنگ ، ری پلیسمنٹ اضافی رجسٹریشن کے ذمے دار اسسٹنٹ کنٹرولر محمد امین ، انچارج کمپیوٹر سیل محسن شہزاد ، اسسٹنٹ لا برانچ مدثر، اور خالد محمود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں ایک اور بوگس ووچر سکینڈل پکڑا گیا

محمڈن لا کالج اور پاکستان لا کالج نے فیک ووچر جمع کرائے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پاکستان لا کالج اور پاکپتن کالج زکریا یونیورسٹی سے الحاق شدہ نہیں تھے، جبکہ جونیئر کلرک محمد نعیم کو کنٹرولر آفس میں تعینات نہ کیا جائے، یہ رپورٹ 17جون کو ہونے والی سینڈیکیٹ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا: ایل ایل بی کیس ؛ وی سی اور رجسٹرار معطل، کنٹرولر ، خزانہ دار بھی ذمےدار قرار

جبکہ اس سے قبل 14 جون کو وائس چانسلر ڈاکٹر منصور اکبر کی اسی کیس میں اپیل کی سماعت ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button