زکریا یونیورسٹی : لڑائی جھگڑوں اور فائرنگ کیس میں ملوث طلباء کو بچانے کےلئے اساتذہ اور سیاسی افراد سرگرم
زکریا یونیورسٹی میں لڑائی جھگڑے اور طلبہ پر تشدد کرنے میں یونیورسٹی ڈسپلن کمیٹی نے طلبہ کو یونیورسٹی سے خارج کردیا تھا، جن میں عارف بھٹی (پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ) ,احمد حسن, ثناءاللہ گرمانی,عثمان علی ظفر(ایگری کلچر ڈیپارٹمنٹ)فہد ندیم ڈھلوں (ایگرانومی) ابرار گِل (واٹرمنیجمنٹ) ,اسامہ اعجاز کرمنالوجی) مہر غلام حسین (پاکستان سٹڈیز) کی پرسنل ہئیرنگ میں وائس چانسلر اور کمیٹی کے ممبران کے سامنے پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں۔
جامعہ زکریا : لڑائی جھگڑوں میں ملوث طلباء کو سزا سنائی دی گئی
ذرائع کا کہنا ہے یونیورسٹی کے کچھ سینئر اساتزہ اور کچھ سیاسی لوگوں کا وائس چانسلر اور کمیٹی کے ممبران کو پریشرائز کیا جارہا ہے کہ ان طلبہ کی سزا کو ختم کیا جائے، جبکہ یونیورسٹی دوبارہ کھلنے کے بعد یکم ستمبر سے لے کر اب تک 30 سے 40 کیس لڑائی جھگڑے, اور طلبہ پر تشدد کے اندراج ہو چُکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔
دن بہ دن یونیورسٹی کی امن و امان کی صورتحال بدترین شکل اختیار کرچُکی ہے جس کا اثریونیورسٹی میں ہونے والے سالانہ داخلوں پر پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی میں طلباء تصادم : تین طلبا زخمی، سیکورٹی حکام نے کارروائی شروع کردی
دوسری بار بھی داخلہ اوپن کرنے کے باوجود یونیورسٹی اپنے مطلوبہ داخلوں کے ہدف کو پورا نہیں سکی ، جس کی وجہ سے یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہونے خطرہ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی کے ہاسٹلز پر جرائم پیشہ افراد کا قبضہ ، منشیات کی منڈی لگ گئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان طلباء کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو یونیورسٹی کا امن خواب بن کر رہ جائے گا۔