Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کا ایک اور کیس، خواہش پوری نہ کرنے پر طالبہ کو فیل کردیا

اردو ڈیپارٹمنٹ بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی ایم فل کی طالبہ نے وائس چانسلر کو درخواست دی کہ شعبہ اردو کے چیئرمین ڈاکٹر ممتاز کلیانی نے مجھے جسمانی تعلقات قائم کرنے کا کہا میرے انکار پر مجھے مختلف طریقوں سے ہراساں اور زودوکوب کیا ،میرے انکار کے بعد مجھے جان بوجھ کر فیل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ناانصافی کی داستان، اسسٹنٹ پروفیسر کا احتجاج

ایم فل اردو کی طالبہ (ر) نے مؤقف اختیار کیا کہ میں نے شعبہ اردو سے ایم اردو کیا تھا، اُس وقت سے ممتاز کلیانی صاحب مجھے ہراساں کرتے آرہے تھے، جس کے بعد میں نے ایم فل کے لیئے اپلائی کیا تو اُس وقت ڈاکٹر ممتاز کلیانی شعبہ اردو کے چیئرمین تھے، مجھے داخلہ نہیں دیا گیا، میرا ایک سال ضائع ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں کرپشن کی ایک اور داستان رقم

جس کے بعد میں نے ایک سال بعد دوبارہ ایم فل کے لیے اپلائی کیا ، اور میرا داخلہ ہوگیا داخلہ کے بعد چیئرمین شعبہ اردو ڈاکٹر ممتاز کلیانی نے مجھے جسمانی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی، میرے انکار کے بعد مجھے مختلف طریقوں سے ہراساں اور زورکوب کیا گیا، مجھے مختلف بہانے سے اپنے روم میں بُلاتے اور میرے چہرے سے نقاب اُترانے کی کوشش کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے چیئرمین کی انوکھی واردات

اس کا ثبوت اور آڈیو ریکاڈنگ کی صورت میں میرے پاس موجود ہیں، پہلے سمسٹر میں مڈ کے پیپر میں جان بوجھ کر مجھے کم نمبر دیئے گئے، اور ہر روز کلاس میں مجھے ذہنی طور پر بھی ٹارچر کرتے رہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پی ایچ ڈی کے داخلوں میں بے ضابطگی پکڑی گئی

مڈ کے پیپر میں نمبر کم لگانے پر جب میں نے ڈاکٹر ممتاز کلیانی سے استفسار کیا تو انہوں نے کہا کہ تم نے اسائنمنٹ جمع نہیں کروائی، حالانکہ میں نے تمام اسائنمنٹ وقت پر جمع کروائی تھیں کہ کلاس میں دوسرے کلاس فیلوز نے اسائنمنٹ جمع نہیں کروائی تھی، اس کے باوجود صرف مجھے نشانہ بنایا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی :شعبہ اردو کی ایم فل کی آدھی کلاس کمپری ہنسو امتحان میں فیل کردی گئی

جب رزلٹ آیا تو میری کلاس کے طلبہ نے مجھے کہا کہ تم کو ذاتی طور پر نشانہ بنایا گیا ہے ، جس کا ثبوت میرے پاس موجود ہے۔

میرا دوسرا پیپر لسانیات کا تھا ، جس کے مڈ کے پیپر میں نہیں دے سکی تھی جس کی درخواست میں نے شعبہ اردو میں جمع کروائی تھی، جو کہ وصول کر لی گئی اور میرے ساتھ میری ایک اور کلاس فیلو نے بھی پیپر نہیں دیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
عدالت عالیہ نے وائس چانسلر اور شعبہ اردو زکریا یونیورسٹی سے جواب طلب کرلیا

جب میں بعد میں ڈاکٹر خاور نوازش کے پاس گئی کہ سر میں نے پیپر دینا ہے آپ کب لیں گے تو آگے سے مجھے کہا جاتا کہ جب میرا دل چاہے گا، میں لے لُوں گا۔

ایک دفعہ خاور نوازش صاحب نے مجھے بُلایا کہ پیپر دے جاؤ، یونیورسٹی آکر میں شعبہ میں تین چار گھنٹے بیٹھی رہی مگر مجھ سے پیپر نہیں لیا گیا جب کہ میری دوسری کلاس فیلو سے پیپر لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔

زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں من پسند افراد کو بھرتی کی گونج گورنر ہاؤس میں

میں وجہ پوچھنے پر ڈاکٹر خاور نوازش کے پاس گئی تو اُنہوں نے مجھے کہا کہ آپ چیئرمین شعبہ اردو سے جا کر ملو جب میں ڈاکٹر ممتاز کلیانی کے پاس گئی کہ سر میں نے پیپر دینا ہے تو اُنہوں نے صاف انکار کر دیا کہ اب وقت نہیں ہے۔

میں نے متعدد بار ڈاکٹر خاور نوازش سے کہا کہ میرا پیپر لے لیں مگر پیپر نہیں لیا گیا، اور مجھے ڈراپ کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : طالبات کو ہراساں کرنے پر دو سیکورٹی گارڈز ڈیوٹی سے ہٹادئے گئے

طالبہ نے مزید کہا کہ میں حرف با حرف سچ کہا ہے جس کے لیئے میں قران پاک پر ہاتھ رکھ حلف دینے کو بھی تیار ہوں۔

دوسری طرف ایک ماہ گُزرنے کے باوجود ہراسمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر علیم خان نے کوئی ایکشن نہیں لیا، بلکہ طالبہ کو بُلا کر شدید پریشرائز کیا گیا کہ اپنی درخواست واپس لو ، جس کے بعد آپ کے پیپرز والے مسئلہ کا حل نکالیں گے ورنہ نہیں ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی: طالبات کو ہراساں کرنے والا ویزٹینگ ٹیچر نوکری سے فارغ

طالبہ کا کہنا ہے کہ میں دربدر پھر رہی ہوں، مگر کوئی سننے کو تیار نہیں ہے۔

میری وزیر اعلیٰ پنجاب ,گورنر پنجاب اور وزیراعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی غیر جانبدار انکوائری کروائی جائے، اور مجھے انصاف فراہم کیا جائے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button