Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پی ایچ ڈی کے داخلوں میں بے ضابطگی پکڑی گئی

مطابق زکریا یونیورسٹی کی ایڈمشن کمیٹی کے اجلاس کے منٹس منظر عام پر آگئے، جس میں شعبہ اردو کے پی ایچ ڈی کے داخلوں میں قانون کی خلاف ورزی ثابت ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی : شعبہ اردو میں پی ایچ ڈی میں خلاف میرٹ داخلے دینے کا انکشاف

منٹس کے مطابق چیئرمین ایڈمیشن کمیٹی ڈاکٹر محمد عزیر کی سربراہی میں 27 اکتوبر کو ہونے والےاجلاس میں ڈیپارٹمنٹ آف اردو میں پی ایچ ڈی اردو میں داخلوں میں بےضابگی کا کیس پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں۔

زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں میرٹ روند کر من پسند افراد کو لانے کی کوشش

کمیٹی میں کہاگیا کہ اُمیدوار محمد عمران کی طرف سے 20ستمبر کو چیئرمین ایڈمیشن کمیٹی اور چیئرمین اردو ڈیپارٹمنٹ کو درخواست دی گئی کہ میرٹ پر ہونے کے باوجود مجھے داخلہ نہیں دیا گیا ، مگر آج تک چیئرمین اردو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اس کیس پر کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا بلکہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں۔

زکریا یونیورسٹی : شعبہ اردو میں من پسند پروفیسر تعینات کرانے کی تیاریاں مکمل

جس پر ایڈمیشن کمیٹی نے مشترکہ طور پر کہا کہ ایک سیٹ پر آٹھ اُمیدواروں کی لسٹ لگا کر چیئرمین شعبہ اردو نے پی ایچ ڈی اردو میں داخلہ کی یونیورسٹی ایڈمیشن کے لیے بنایا گیا قانون توڑا ہے ، چیئرمین شعبہ اردو کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ میرٹ پر آنے والے اُمیدوار محمد عمران کو جلد از جلد فیس ووچر جاری کرے، اور کلاس میں بیٹھنے اور مڈٹرم کے پیپر دینے کا حُکم دیتی ہے ۔

ساتھ ڈین فیکلٹی آف لینگوئج اینڈ اسلامک سٹڈیز ڈاکٹر عبدالرحیم کو ہدایت جاری کی گئی کہ وہ اس معاملہ کو نپٹائیں ، ساتھ شعبہ میں موجود کسی استاد کے پاس تھیسز کے لیے جگہ موجود ہونے کو یقینی بنائے ، مگر اس غیر قانونی حرکت کے باوجود چیئرمین شعبہ اردو کو سزا سے بچالیاگیا ۔

اجلاس میں میرٹ سے ہٹ کر کم نمبرز والی سٹوڈنٹ کو ایڈمیشن دینے کے معاملہ کو بھی دبا دیا گیا، اور نا ہی یونیورسٹی میرٹ پالیسی کی دھجیاں اُڑانے پر بازپرس کی گئی، جبکہ دو نمبر طریقہ سے ہونے والے ایڈمیشن کو کینسل کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈمیشن کمیٹی کے اس فیصلہ نے یونیورسٹی کی میرٹ پالیسی پر سوالیہ نشان کھڑے کردیئے، اور ان افواہوں کو تقویت مل رہی ہے کہ یونیورسٹی میں موجود مختلف شعبہ جات کے سربراہان کس طرح اپنی من مانیاں اور اپنے چہیتوں کو نوازا جاتا ہے ان کے آگے یونیورسٹی قانون اور میرٹ کوئی معانی نہیں رکھتا.

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button