جامعہ زکریا : ایل ایل بی کے طلباء کے لئے بری خبر، عدالت عظمیٰ کے حکم پر امتحان ملتوی، کالجز کا الحاق ختم
سپریم کورٹ نے زکریا یونیورسٹی کے ایل ایل بی کے تمام امتحانات لینے سے روک دیا، 5سالہ لا کی تعلیم دینے والے اداروں کا الحاق بھی ختم کرنے کاحکم، ساہیوال کے لاکالجز کی درخواست مسترد کردی گئی ، ایف آئی اے کو مزید ٹائم دے دیاگیا ۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی ایل ایل بی کیس، ذمے داران کا تعین کرنے کےلئے انکوائری شروع
سپریم کورٹ نے سینٹ کے حکم پر زکریا یونیورسٹی میں ہونے والے ایل ایل بی کے تمام امتحانات روک دیئے، اور قراردیا ہے کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے اس لئے جب ایل ایل کیس اختتام پذیر نہیں ہوجاتا امتحانات کا انعقاد نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی ایل ایل بی کیس: کنٹرولر اور رجسٹرار آمنے سامنے
گزشتہ روز عدالت نے زکریا یونیورسٹی کے ایل ایل بی کیس میں کہا کہ ملک میں لا کی کوالٹی ایجوکیشن کےلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
امتحانات اس وقت تک منعقد نہیں ہوں گے جب تک طلباء میرٹ کے مطابق نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔
زکریا یونیورسٹی ایل ایل بی اے کیس :ایف آئی اے نے انکوائری شروع کردی ، لاء کالجز کو طلب کرلیا گیا
اس لئے یونیورسٹی پارٹ ون سے لیکر تین سالہ اور 5سالہ پروگرام کے امتحانات فیصلے تک منعقد نہیں کراسکتی ۔
عدالت میں پاکستان بار کونسل اور ڈائریکٹر لیگل ایجوکیشن نے بی زیڈ یو کے حق میں 2018 کے فیصلے پر عملدرآمد کے بارے میں رپورٹ پیش کی ، جسے منظور کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔
جامعہ زکریا : ایل ایل بی کیس میں نیا موڑ، انتظامیہ نے انکوائری کمیٹی کے خلاف درخواست سینڈیکیٹ میں پیش کرنے کی اجازت دے دی
جس پر عدالت نے حکم دیا کہ 5سالہ پروگرام چلانے والے ایسے کالجز جو معیار پر پورا نہیں اترتے ان کو فوری طور پر الحاق ختم کیا جائے، چاہیے اس کے زد میں سارے کالجز ہی کیوں نہ آجائیں ۔
اس موقع پر ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ایل ایل بی کیس کی انکوائری آخری مراحل میں ہے جس کےلئے مزید وقت درکار ہوگا، جس پر عدالت نے چھ ہفتوں کا مزید وقت دیتے ہوئے کہ کیس کی مکمل انکوائری اب اس ٹائم میں مکمل کرکے جمع کرانا ہوگی۔
علاوہ ازیں معروف قانون دان علی ظفر نے ساہیوال کے 8کالجز کا کیس پیش کیا کہ یونیورسٹی نے حدود کو وجہ بناتے ہوئے ان کا الحاق ختم کردیا ہے ، جس کی وجہ سے طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے، لیکن عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی ، اور کہاکہ جو فیصلہ ہوگیا وہ درست ہے اب الحاق کےلئے پنجاب یونیورسٹی سے رابطہ کرلیں ۔