داخلہ منسوخ ہونے پر اشتہاری نے زکریا یونیورسٹی کا ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سیل کردیا
زکریا یونیورسٹی ملتان شعبہ ایجوکیشن میں غلام حسن عرف جانی بابا جس نے کلیریکل سٹاف کے ساتھ مل کر بی ایڈ میں داخلہ لیا تھا، اس پر تھانہ الپہ ملتان میں طلباء پر تشدد سمیت ڈکیتی کے درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی فائرنگ سے گونج اٹھی، ملزم موقع سے فرار
گزشتہ روز یونیورسٹی کے کچھ سینیئر پروفیسر کی وائس چانسلر سے ملاقات میں جب یہ بات سامنے رکھی گئی کہ ایک سٹوڈنٹ جس کے اوپر درجن سے زائد مقدمات درج ہیں دو مرتبہ یونیورسٹی سے ایکسپیل ہے، ایم فل کے ٹیسٹ میں اپنی جگہ دوسرے لڑکے سے ٹیسٹ دلواتے ہوئے پکڑا گیا، اُس کو یونیورسٹی میں بی ایڈ میں ایک مرتبہ پھر داخلہ کیسے دے دیا گیا؟؟۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی میں جھگڑوں کی مین پوائنٹ ‘جعفر کنٹین’ دوبارہ کھولنے کی تیاریاں
جس کے بعد وائس چانسلر نے چیئرمین ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو بھی بُلا لیا، جس کے بعد یہ داخلہ منسوخ کردیا گیا، اس کا علم کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر امان اللہ کو بھی تھا۔ غلام حسن اپنے ساتھیوں کے ساتھ آفس میں پہنچ گیا، اور دھمکیاں دی کہ میرا داخلہ کینسل ہوا تو اس کے بہت بُرے نتائج ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ہاسٹلز پر جرائم پیشہ افراد کا قبضہ؛ سیکورٹی بے بسی کی تصویر بن گئی، ہاسٹل میں اسلحہ کی نمائش کی ویڈیو وائرل
بعد ازاں غلام حسن عرف جانی بابا نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بند کر دیا، جس کے بعد ڈیپارٹمنٹ کے طلباء و طالبات کئی گھنٹے تک ڈیپارٹمنٹ میں محصور رہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
دھمکیاں ملنے پر طالبہ کو دورہ پڑگیا
یونیورسٹی کی سیکورٹی کی طرف سے کوئی ایکشن نہیں لیا، جس پر طلباء و طالبات کے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایک اشتہاری ملزم جس پر طلباء تشدد سمیت درجنوں مقدمات ہیں، جس نے یونیورسٹی کے امن کو تباہ کیا ہوا ہے، یونیورسٹی کے ہزاروں طلبہ و طالبات خوف کا شکار ہیں، اس کے خلاف سخت ایکشن کیوں نہیں لیا جارہا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی ملتان کے ہاسٹلز اشتہاریوں اور جرائم پیشہ عناصر کی محفوظ پناہ گاہیں
انہوں نے وزیر اعلیٰ اور گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں، اور زکریا یونیورسٹی میں امن وامان بحال کرائیں ۔