ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں کاسیل یونیورسٹی جرمنی کے وفد کا دورہ
کاسیل یونیورسٹی جرمنی سے پروفیسر ڈاکٹر انڈرس برُ کٹ، ڈاکٹر مارٹین ویل، ڈاکٹر میرین ریچو بیچ ، فرانسسیکا لہر اور مارکے کوسٹر نے بائیو ڈائی ورسٹی کے حوالے سے چولستان اور ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کا مطالعاتی دورہ بھی کیا۔
دور ہ کا بنیادی مقصد پاکستان کے نخلستانوں میں موجود پودوں کی مختلف انواع و اقسام پر تحقیق اور ان کی حفاظت کیلئے مشترکہ لاحہ عمل کے تحت صلاحیت پیداکرنا تھا۔
کاسیل یونیورسٹی جرمنی اور ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے سائنسدان اور طلباء و طالبات نے بائیو ڈائی ورسٹی کے موضوع پر چولستان صحرا ء میں موجود مختلف مقامات کا دورہ کیا جس میں شاد آباد، نور سر بلوچاں، ننگرہ، دین گڑھ اور لاکھن کے مختلف مقامات اور جانور پال فارمز کا دورہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ زرعی یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طلباء و طالبات میں اتنی قابلیت موجود ہے کہ اس پراجیکٹ کو کامیاب دیکھتے ہیں۔
مزید زرعی یونیورسٹی کے ترقیاتی کاموں، جدید ٹیکنالوجی اور معیاری تعلیم فراہم کرنے پر وائس چانسلر جامعہ کی کاوشوں کو سراہا۔ وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے جرمن وفد سے ملاقات کے دوران کہاکہ پاکستان کے نخلستانوں میں موجود پودوں کی مختلف انواع و اقسام کی حفاظت کس قدر اہمیت کی حامل ہے۔ ان پودوں پر تحقیق کر کے ہم اپنی خوراک کپڑا، ایندھن اور چارہ جات کی ضرورت کو بخوبی پورہ کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، ڈاکٹر حماد ندیم طاہر، ڈاکٹر عمر فاروق،ڈاکٹر سرفراز ہاشم، ڈاکٹر عابد حسین، ڈاکٹر امبرین ناز،ڈاکٹر صائمہ رشید اور ڈاکٹر شازیہ حنیف سمیت دیگر فیکلٹی موجود تھی۔