دہشت پھیلانے والے تین ٹک ٹاکر ایک ماہ کےلئے نظر بند
ڈپٹی کمشنر ملتان نے نے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر تین بھائیوں سمیت چار افراد کو ایک ماہ کیلئے نظر بند کردیا۔
تینوں ٹک ٹاکر بھائیوں نے بڑے بالوں کے ساتھ مونچھوں پر تاؤ دے کر پنجابی فلموں کے ڈائیلاگ پر ویڈیو بنائی تھی۔ نظر بند ہونے والے تین بھائیوں کے اہلخانہ نے لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ میں ڈپٹی کمشنر کے اس اقدام کو چیلنج کردیا۔
درخواست گزار کے مطابق تینوں ٹک ٹاکرز بھائی ایک پیٹرول پمپ پر سیکیورٹی گارڈز ہیں، اور انہوں نے آج تک جو بھی ٹک ٹاک ویڈیو بنائی، کسی میں بھی اسلحہ کی نمائش تک نہیں کی اور نہ ہی تینوں بھائیوں کا کوئی کرمنل ریکارڈ ہے۔
درخواست پر جسٹس علی ضیا نے 2 اگست کو ہوم سیکرٹری سے جواب طلب کر لیا۔جبکہ ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے ٹک ٹاکرز کی نظر بندی کے معاملہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ احکامات سی پی او کی رپورٹ کی روشنی میں جاری کئے گئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاکرز نے ہاتھوں میں خنجر تھام کر اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کیں جوکہ شہریوں میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث بنیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ صرف ٹک ٹاک کا معاملہ نہیں بلکہ عوام میں دہشت پھیلانے کا ایشو ہے، نظر بندی کا فیصلہ سی پی او ملتان کی تحریری درخواست پر کیا گیا. نظر بند ملزمان کے پاس ہوم ڈیپارٹمنٹ کو اپیل کرنے کا حق موجود ہے.