Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ایمرسن یونیورسٹی ملتان کا تاریخی سنگ میل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 13 نئے ایم فل پروگرامز کی منظوری دیدی

ایمرسن یونیورسٹی ملتان نے اعلیٰ تعلیم کے میدان میں ایک اور تاریخی سنگ میل عبور کر لیا ہے، اس بات کا اعلان وائس چانسلر کے دفتر میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں کیاگیا جس میں رجسٹرار ڈاکٹر محمد فاروق، ڈائریکٹر اکیڈمک ڈاکٹر عدنان طاہر، ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر محمد کاشف، ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر نادر مگسی، ڈائریکٹر آئی ٹی سہیل چوہان، ایڈیشنل ڈائریکٹر میڈیا اور پبلک ریلیشن، ڈاکٹر محمد نعیم، ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمیشن وسیم عالم، ڈی ایس اے ڈاکٹر قرۃ العین، ڈائریکٹر ٹریننگ ڈاکٹر فاروق بزدار، ڈائریکٹر ایلومنائی ڈاکٹر سجاد نعیم، سیکرٹری وائس چانسلر پروفیسر شفقت عباس، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمیشن سیل ڈاکٹر بینش زین اور تمام شعبہ جات کے سربراہان نے شرکت کی۔

اجلاس میں وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان نے اعلان کیا کہ ایمرسن یونیورسٹی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے 13 نئے پروگرامز کے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹس (این او سیز) حاصل کر لیے ہیں، جن میں سائبر سیکیورٹی، مائیکرو بائیولوجی، مینجمنٹ سائنس، شماریات، سافٹ ویئر انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس، بائیوٹیکنالوجی، باٹنی، اور اپلائیڈ سائیکولوجی جیسے شعبہ جات شامل ہیں۔

مزید یہ کہ اگلے چند دنوں میں پانچ نئے ایم فل پروگرامز، جن میں میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فزکس، اور اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس شامل ہیں کی منظوری متوقع ہے۔

وائس چانسلر نے کہا، “یہ ایک غیر معمولی کامیابی ہے جو انتہائی قلیل مدت میں حاصل کی گئی۔ ایمرسن یونیورسٹی اب 100 سے زائد پروگرامز پیش کر رہی ہے، جن میں ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز (ADPs)، بی ایس پروگرامز، 20 ایم فل پروگرامز اور 3 پی ایچ ڈی پروگرامز شامل ہیں۔ یہ کامیابی ہماری فیکلٹی اور انتظامیہ کی محنت اور ٹیم ورک کا نتیجہ ہے جو مشترکہ وژن کے تحت کام کر رہے ہیں۔”

ڈاکٹر رمضان نے خصوصی طور پر ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر محمد کاشف کی تعریف کی، جنہوں نے نئے پروگرامز کی منظوری میں کلیدی کردار ادا کیا۔

وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں تحقیق و ترقی پر زور دیتے ہوئے 20 نئے گریجویٹ پروگرامز کے آغاز کا اعلان کیا، جن کا مقصد جدید اور اہم شعبوں میں مسائل کا حل پیش کرنا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔ ان پروگرامز میں ایپیکلچر اور ایکواکلچر, گرین ہاؤس مینجمنٹ اور رینیوایبل انرجی- ری سائیکلنگ اور پریسیژن فارمنگ- آرگینک ایگریکلچر اور پائیدار توانائی کی پیداوار,تنازعات کے حل اور موسمیاتی تبدیلی ،ماحولیاتی تحفظ اور گرین ٹیکنالوجیز ، سماجی اور ڈیجیٹل میڈیا، ڈاکومینٹریز، اور مقامی ورثہ، سائبر سیکیورٹی، ڈیٹا اینالیٹکس، اور بلاک چین ٹیکنالوجی, مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، گیم ڈیزائن، اور ورچوئل ریئلیٹی شامل ہیں۔

ڈاکٹر رمضان نے کہا، "یہ پروگرامز ایمرسن یونیورسٹی کو خطے میں تحقیق اور جدت کا مرکز بنائیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کی فیکلٹی اور عملہ باہمی احترام، مشاورت اور ٹیم ورک کے کلچر کو فروغ دینے میں پرعزم ہیں۔ "ہمارا مقصد طلباء کو سیکھنے، اختراع کرنے، اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنانا ہے۔ ان کامیابیوں کے ساتھ، ہم ایمرسن یونیورسٹی کو دنیا کی بہترین جامعات میں شامل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔” ایمرسن یونیورسٹی ملتان اپنی تیز رفتار ترقی کے ساتھ تعلیمی معیار، تحقیقی جدت، اور سماجی خدمات کے لیے پرعزم ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف یونیورسٹی بلکہ پاکستان کی اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے لیے بھی ایک بڑا سنگ میل ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button