ب فارم کی فراہمی،پیف نے نادرا حکام سے رابطہ کرلیا
پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی انتظامیہ نے پیف پارٹنرز سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو ب فارم کی فراہمی کے لیے نادرا ہیڈ کوارٹر اسلام آبادسے رجوع کر لیا ہے۔
اس حوالے سے مینیجنگ ڈائریکٹر پیف اسد نعیم کے احکامات پرو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں پیف پارٹنرز سکولوں میں پڑھنے والے غریب بچوں کے ب فارم کی فراہمی کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کا کہا گیا ہے۔
مراسلے میں کہاگیا ہے کہ پیف کے تعلیمی منصوبوں فاؤنڈیشن اسسٹڈ سکول پروگرام، ایجوکیشن وؤچر سکیم اور نیو سکول پروگرام سے منسلک سکولوں میں 27لاکھ سے زائد بچے مفت اور معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اور معاہدے کے مطابق نادرا کو جون 2020 سے ب فارم کی تصدیق کے لیے خطیر رقم اد ا کی جا رہی ہے۔
نادرا پالیسی کے مطابق بچے کے ب فارم کے اجراء کے لیے متعلقہ یونین کونسل سے جاری کردہ پیدائشی سرٹیفکیٹ جمع کراوانا لازمی ہے۔
چونکہ بلدیاتی نظام کے مکمل طور پر فعال نہ ہونے کے باعث صوبہ پنجاب کے کچھ اضلاع میں والدین کو پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مراسلے میں وضاحت کی گئی ہے کہ پیف سکولوں میں پڑھنے والے تمام بچوں کے لیے ب فارم کی فراہمی ایک لازمی عمل ہے، اور شفافیت کے پیش نظر پیف انتظامیہ کی جانب سے بچے کے ب فارم کی تصدیق کے بعد ہی پیف پارٹنرز کو پیمنٹس کی ادائیگی کی جاتی ہے۔
مگر کچھ اضلاع میں بچوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے باعث نادرا کی جانب سے بچوں کے ب فارم جاری نہیں کیے جا رہے۔
مراسلے میں متعلقہ حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ یونین کونسل کے پیدائشی سرٹیفکیٹ جمع کروانے کی پالیسی میں نرمی کی جائے اور متعلقہ سکول کے پرنسپل یا گورنمنٹ ہسپتال کے ڈاکٹر کی جانب سے تصدیق کیے گئے برتھ سرٹیفکیٹ کی بناء پر ب فارم جاری کیا جائے تاکہ والدین کو با آسانی ب فارم کی دستیابی ممکن ہو سکے اور تعلیمی میدان میں بچوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔