رانا سکندر حیات پیف کے دفتر پہنچ گئے
صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پیف) صدر دفتر کا دورہ کیا۔
اس موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر پیف شاہد فرید نے پیف کے تعلیمی منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پیف پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت7ہزار سے زائد پارٹنر سکولوں میں 26لاکھ سے زائد طلباء و طالبات کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے۔
ایم ڈی پیف نے بتایا کہ پیف نے صوبہ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ تعلیم سے محروم بچوں کو سکولوں میں لانے کی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ نئی داخلہ پالیسی 2024-25 میں زیادہ سے زیادہ تعلیم سے محروم بچوں کو پیف کے سکولوں میں لایا جائے گا۔
ایم ڈی پیف نے بتایا کہ پیف سے منسلک سکولوں کو طلبا و طالبات کی مدمیں ملنے والی فیسوں میں 9 سال کے بعداضافہ کیا گیا جو ناکافی ہے۔
ایم ڈی پیف نے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے درخواست کی کہ پیف کے فنڈزمیں اضافہ کیا جائے تاکہ پارٹنر سکولوں کو ملنے والی پیمنٹس میں اضافہ کیا جا سکے۔
میٹنگ کے دوران ایم ڈی پیف نے روشن تھل پروجیکٹ، چولستان موبائل سکول، چولستان کمیونٹی سکول، سٹوڈ نٹ انفارمیشن سسٹم، پیف کے مانیٹرنگ کے نظام، کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ اور دیگر اہم منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کوسراہتے ہوئے کہا کہ پیف کی خدمات تعلیم کے میدان میں نمایاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیف ایسا ماڈل ہے جو کم خرچ میں بہترین نتائج فراہم کر رہا ہے۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ پیف کے دائرہ کار کو مزید بڑھایا جائے گا اور پیف کے ذریعے زیادہ سے زیادہ تعلیم سے محروم بچوں کو سکولوں میں لایا جائے گا۔