ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں تحفظ ناموس رسالت کے سلسلہ میں سیمینار
سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے کی، ڈاکٹر رشید احمد نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن حکیم اللہ کی طرف سے بھیجے گئے تمام انبیاء کو ایک ہی سلسلے کی کڑی قرار دیتا ہے، اور تمام انبیاء پر ایمان کو لازمی قرار دیتا ہے، اسی کو عقیدہ رسالت کہتے ہیں۔
آج دنیا میں انبیاء کے پیروکار مختلف مذاہب کے عنوان سے دنیا میں موجود ہیں، قرآن حکیم ان مذاہب کے بانیان انبیاء کا تذکرہ پورے احترام کے ساتھ کرتا ہے۔دین اسلام کسی طور پر اجازت نہیں دیتا کہ کسی مذہب یا ان کی مقدس ہستیوں،کتب اور شعائر کی توہین کی جائے۔ اسلام کسی فرد کے جذبات کی توہین کی اجازت نہیں دیتا ۔ دین اسلام کے اصولوں پر بننے والے معاشرے میں اس بات کی ضمانت دی جاتی ہے کہ ہر فرد کے جان، مال، عزت کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
دنیا کی ہر ریاست اور ہر سماج میں قانون اور دستور کا احترام مسلمہ ہے، قانون میں نہ ماننے والے کو باغی تصور کیا جاتا ہے۔جس کی ہر ریاست میں سزا کا تصور موجود ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم کی صورت میں معاشرتی تشکیل کے لیے اعلیٰ اخلاق اور حقوق پر مبنی آئین و دستور دیا ہے جو محمد ﷺ کے قلب اطہر پر نازل ہوا۔
حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا یہاں تک کہ اس کی خواہشات حضور اکرم ﷺ کی شریعت کے تابع ہو جائیں۔ سردار انبیاء ، خاتم النبیین حضور اکرم ﷺ کی ذات مبارک تو قانون دینے والی ہستی ہیں۔خاتم النبیین کا احترام ہر مسلمان پر فرض ہے۔آج ضرورت ہے کہ اساتذہ یونیورسٹی کالجز کے نوجوانوں کو،والدین اپنے گھروں میں بچوں کو دین اسلام کی بنیادی تعلیمات اور محمد ﷺ ، آپ کی مقدس جماعت صحابہ اور شعائر دینیہ کے احترام کا شعور دیں۔
سوشل میڈیا کے استعمال کے آداب سکھائیں ۔ایسی ویب سائٹس سے محفوظ رہیں جو انتشار پھیلاتی ہیں۔جو پیسہ کا لالچ دے کر ممنوعہ مواد کی تخلیق اور اس کی اشاعت کی ترغیب دیتی ہیں۔
اس موقع پر وائس چانسلر نے کہا کہ ایچ ای سی نے تحفظ ناموس رسالت کے حوالے شعور اجاگر کرنےکے لیے جو کمپین چلائی ہے یہ قابل تحسین ہے۔
اس سے طلباء و طالبات کا مستقبل محفوظ ہوگا۔ وہ کسی کا آلہ کار بننے سے بچیں گے، معاشرہ انتشار سے محفوظ رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک مہذب باہمی احترام پر مبنی معاشرے کا قیام ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق،پروفیسر ڈاکٹر ناصر ندیم،پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف رضا،میڈم مہوش چوھدری ،ڈاکٹر عثمان جمشید سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔