جامعہ زرعیہ : کپاس کی بحالی کے لیے میٹنگ کا انعقاد
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز)کی زیر صدارت کپاس کی بحالی کے لیے میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے اگیتی کپاس (فروری کاشت)کو زیادہ پیداوار کے لئے مفید قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمی کاشت کیلئے مناسب وقت بہت اہم ہے۔پروفیسر ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے مختلف 250 کسانوں سے چھ اضلاع کے اعداد و شمار کے بارے میں ممبران کو آگاہ کیا۔جس میں انہوں نے فروری اور میں کاشت میں کھاد پانی اور پیداوار کے واضح فرق سے آگاہ کیا۔فروری کاشت میں بجاۓ کی گئی کپاس کی پیداوار کو زیادہ قرار دیا۔
ڈاکٹر عابد محمود(چیف ایگزیکٹو پارک)میں نے کہا کہ موسمی کپاس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔اس کے لیے مکمل عمل درآمد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غذائی اجزاء(کھاد پانی)کا ایک جام پلین دینا چاہیے تاکہ ہماری موسمی کپاس کو بہتر بنایا جا سکے اور اچھی پیداوار حاصل ہو۔
شہزاد صابر نے اگیتی کپاس کے رقبہ کے بارے میں بتایا جو پچھلے سال بھی جائیں کیا گیا ، اور اس سے اچھی پیداوار حاصل کی گئی۔اس سال بھی کافی زیادہ لوگ اگیتی کپاس لگانا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر اقبال بندیشہ نے کپاس میں مر جاؤں کی بیماری کے بارے میں کہا کہ یہ بیماری اگیتی کپاس میں زیادہ دیکھی گئی ہے، اور اس کا معائنہ کرنے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ یہ بیماری کھاد پانی کے متوازن استعمال نہ ہونے کی وجہ سے ہے جس پر سب نے اتفاق کیا۔
ڈاکٹر سرور نے حشرات اور بیماری سے کپاس کو بچانے کے طریقوں اور ادویات کے بارے میں بتایا۔انہوں نے بتایا کہ بیج کے بجاۓ سے پہلے دوائی لگانا بہت ضروری ہے۔
ڈاکٹر زاہد نے حشرات کے کنٹرول اور کھاد کے متوازن استعمال پر زور دیا ان کا کہنا تھا کہ کپاس دن کے پچیس سینٹی اور رات کے 33 سینٹی پر اچھی نشونما کرتی ہے، اور اسے کھاد اور پانی ضرورت کے مطابق دینا چاہیے۔ڈاکٹر صغیر احمد نے بھی کپاس کی اچھی پیداوار کیلئے اچھی نگہداشت پر زور دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگیتی اور موسمی کپاس کے لیے مختلف پلین بنائے جائیں۔انہوں نے بھی متوازن کھاد پانی اور صحیح وقت پر سپرے کرنے پر زور دیا۔
میٹنگ کے آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی سمیت تمام ممبران نے ڈاکٹر صغیر احمد کے ریٹائرمنٹ پر ان کی خدمات کو سراہاکہ انہوں نے ملکی سطح پر کپاس کی بہتری کے لیے نمایاں کردار ادا کیا ہے،جسے یاد رکھا جائے گا۔
اس موقع پر ڈاکٹر بنیامین رانا،ڈاکٹر عمر اعجاز،ڈاکٹر کاشف نور,ساجد محمود جب کہ آن لائن رابعہ سلطان اور دیگر بھی موجود تھے۔