یونیورسٹی آف لیہ کا 52 کروڑ کا سر پلس بجٹ منظور، ملازمین کو بونس دینے کا فیصلہ
یونیورسٹی آف لیہ کے بجٹ 2024-25 کی منظوری کےلئے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کااجلاس وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر دین محمد زاہد کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں خزانہ دار شعیب خان نے بجٹ کے اعداد وشمار پیش کئے۔
انہوں نے بتایا کہ فیسوں میں اضافہ کئے بغیر یونیورسٹی 10کروڑ روپے کا سر پلس بجٹ پیش کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، یہ وائس چانسلر کے وژن اور سرپرستی میں خزانہ دار آفس کی کاوشوں کانتیجہ ہے۔
اجلاس میں یونیورسٹی گیسٹ ہاوس کےلئے کرائے کی منظوری بھی دی گئی، اجلاس میں فنڈز مینجمنٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جس کے ممبران کے لئے تجاویز آئندہ اجلاس میں پیش کئے جائیں گے۔
ملازمین کو کارکردگی کی بنیاد پر بونس دینے کافیصلہ کیاگیا اور اس کےلئے ایس او پیز بنانے کی ہدایت کی گئی اور وائس چانسلر کو یہ اختیار دیاگیا وہ ملازمین کو بونس دینے کافیصلہ میرٹ پرکریں گے۔
اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر دین محمد زاہد کاکہنا تھاکہ حکومت پنجاب نے جو ذمے داری ہے اس کو احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کررہے ہیں، یونیورسٹی آف لیہ کو بحران سے نکل کر ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے، جس میں خزانہ دار شعیب خان کو کلیدی رول ہے، اب ملازمین کے لئے بونس دینے جارہے ہیں جس سے ورکنگ انوائرنمنٹ اور بھی بہتر ہوگی۔
اجلاس میں میڈم ثمینہ درانی ڈائریکٹر فنانس، ایچ ای سی، شاہد سلیم ایڈیشنل سیکرٹری ایچ ای ڈی، ذیشان، ڈپٹی سیکرٹری فنانس ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ساجدہ شبیر ممبر اکیڈمک کونسل، ڈاکٹر طاہرہ ممبر سنڈیکیٹ نے شرکت کی۔