زکریا یونیورسٹی میں قتل ہونے والے طالب علم کا غائبانہ نماز جنازہ، احتجاج، اور ریلی نکالی گئی
زکریا یونیورسٹی میں اسلامی جمیت کے کارکن کلیم اللہ سہو کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کر دیا گیا ، جنازہ کے بعد شرکاء نے ایڈمن بلاک کی طرف احتجاجی ریلی بھی نکالی۔
ریلی کی قیادت ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حمزہ صدیقی نے کی، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وی سی کی خاموشی سے محسوس ہورہا ہے کہ ان کے انتظامی افسران اس قتل میں ملوث ہیں۔
ہم استاد کی عزت کرتے ہیں استاد ہمارے سروں کے تاج ہیں، ہمیں بھی امید ہے کہ آپ تعاون کرتے ہوئے اس جامعہ میں ہونے والے اس ظلم کے خلاف ایک غیر جانبدار انکوائری کمیشن بنائیں گے۔
رجسٹرار ل، آر او اور ہاسٹل سپرینٹنڈنٹ کو فوری طور پر برطرف کریں گے۔
ہمیں افسوس ہے کہ قاتلوں کے سرپرست آرام دہ کمروں میں اپنی کرسیوں پر براجمان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پولیس کو کال کی گئی، یونیورسٹی انتظامیہ کو اطلاع دی ہاسٹل سپرینٹنڈنٹ کو اطلاع دی، لیکن یہ سب خواب خرگوش میں گم نظر آئے، لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا جس وجہ سے حالات خراب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ ہمارے پرامن رہنے کو ہماری کمزوری نہ جانے، ہم صبر سے کام لے رہے ہیں لیکن ضرورت پڑی تو ہم راست اقدام پر مجبور ہونگے۔
ناظم جمعیت جنوبی پنجاب سعد سعید نے کہا کہ جامعہ انتظامیہ کی بے حسی سب کے سامنے ہے، اس واقعہ کی مکمل ذمہ داری اس وقت جامعہ کی انتظامیہ اور پولیس پر ہے، جب تک گرفتار مجرم کو تختہ دار پر نہیں لٹکایا جاتا۔
نماز جنازہ میں جے آئی یوتھ جنوبی پنجاب کے صدر عمران گورائیہ، فرحال ملک، رانا فیضان،شیخ اسرار اور دیگر بھی موجود تھے۔