ویمن یونیورسٹی میں سیرت کانفرنس شروع ہوگئی
ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اسلامیات کے زیر اہتمام دو روزہ انٹرنیشنل سیرت کانفرنس شروع ہوگئی۔
ترجمان کے مطابق شعبہ اسلامیات کے زیر اہتمام انٹرنیشنل کانفرنس کا عنوان ’’ملک کی پائیدار ترقی میں باوقار کام اور اقتصادی نشونما کی اہمیت ‘‘سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں رکھا گیا ۔
کانفرنس کا افتتاح مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کیا، افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی زدہ عالمی معیشت میں پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کے لیے ایک موثر اقتصادی حکمت عملی کا ہونا انتہائی ضروری ہے جو اقتصادی استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیتا ہو، کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے معاشی استحکام کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔
معاشی حکمت عملی کی اصل بنیاد سیرت النبی ﷺ کو سامنے رکھتے ہوئے مضبوط معاشی اصولوں پر ہونی چاہیے جو بحران اور غیر یقینی کے دور میں بھی کمزور معیشت کو سہارا دے کر برقرار رکھ سکے۔
سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں پاکستان میں معاشی استحکام کو فروغ دینے والی موثر معاشی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے بہت سے معاشی اصولوں پر عمل کرنا ہوگا، جن کا اطلاق کرکے ملکی معیشت کو بحران سے نکالا جا سکتا ہے۔
سیرت نبوی ﷺ عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کے لیے معاشی اصولوں سمیت زندگی کے تمام پہلوؤں میں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ رسول اللہ ﷺ ایک ایسے معاشرے میں تشریف فرما تھے جہاں تجارت اور ایماندارانہ ملکی معیشت کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی ضروری تھے۔
حضور ﷺ نے اپنے پیروکاروں کو تجارتی معاملات میں منصفانہ تجارت، دیانتداری، ایمانداری اور اعتماد کی اہمیت کے بارے میں درس دیا۔ یہ تعلیمات نبوی ﷺ آج کے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے معاشی تناظر میں بھی جدید دور کے تقاضوں سے مکمل مطابقت رکھتی ہیں اور معاشی استحکام کو فروغ دینے والی سیرت النبی ﷺ پر مبنی معاشی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے لاگو کی جا سکتی ہیں۔
ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ شعبہ اسلامیات نے پہلی انٹرنیشنل کانفرنس 2022 میں منعقد کی تھی، اور یوں یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔
کانفرنس کے پہلے روز پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں شمس ( ڈین فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیز گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد) پروفیسر ڈاکٹر ہرمن روبوغ (ہیڈ سکول آف ریلیجن اینڈ فلاسفی منہاج یونیورسٹی لاہور)، پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمن (سابق صدر شعبہ علوم اسلامیہ، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی )ڈاکٹر سیدہ سعدیہ (صدر ادارہ علوم اسلامیہ و عربیہ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فار ویمن سیالکوٹ ) ،ڈاکٹر سجیلہ کوثر (چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ورلڈ ریلیجن اینڈ انٹر فیتھ ہارمنی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ) ڈاکٹر عبدالقادر (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ دعوت و اسلامی ثقافت انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد)، پروفیسر ڈاکٹر احمد محمد الشرقاوی (صدر شعبہ تفسیر الازہر یونیورسٹی مصر )(آن لائن) اور ڈاکٹر فیضان احمد (صدر شعبہ اسلامک ہسٹری شہید ذوالفقار علی بھٹو گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج کراچی) نے خطاب کیا۔
اس موقع پر شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ آج معاشی میدان میں ‘انٹرپرنیورشپ’ کا چرچا ہے، جبکہ سیرت النبی ﷺ میں یہ بات 14 سو سال پہلے بتادی گئی تھی، نبی اکرم ﷺ نے چھوٹے کاروبار کی حمایت کی ہےش اور اپنے پیروکاروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دی ہے۔
اپنے ایک قول میں فرمایا کہ بہترین صدقہ وہ ہے جو کسی ایسے رشتہ دار کو دیا جائے جو تمہیں پسند نہ ہو۔
یہ حدیث چھوٹے کاروباروں کو سپورٹ کرنے اور انٹرپرنیورشپ کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ چھوٹے کاروبار معاشی نمو اور ترقی کے لیے ضروری ہیں، کیونکہ یہ ملازمتیں پیدا کرتے ہیں اور جدت کو فروغ دیتے ہیں۔ ایک اقتصادی حکمت عملی جو چھوٹے کاروباروں کی مدد کرتی ہے، ایک لچکدار اور متنوع معیشت بنا کر معاشی استحکام کو فروغ دینے میں مدد کر سکتی ہے۔
اقتصادی استحکام کے لیے اقتصادی حکمت عملی سیرت النبی ﷺ میں بیان کردہ معاشی اصولوں کی بنیاد پر معاشی استحکام کو فروغ دینے کے لیے معاشی حکمت عملی تیار کی جا سکتی ہے۔
کانفرنس میں پہلے روز 40 سکالرز نے اپنے مقالے پیش کئے، آج کانفرنس کا آخری روز ہوگا۔
اس موقع پر تمام شعبوں کی چیئرپرسنز اور طالبات موجود تھیں۔
واضح رہے کانفرنس کی چیف آرگنائزر وائس چانسلر و چیئرپرسن ڈاکٹر کلثوم پراچہ ہیں، جبکہ سیرت کانفرنس کی فوکل پرسن ڈاکٹر رقیہ بانو،اور ڈاکٹر مکیہ نبی بخش کو مقرر کیا گیا ہے ۔
آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے تمام مقررین میں اعزازی شیلڈز تقسیم کی۔