Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

پنجاب ٹیچرز یونین نے مسائل حل نہ ہونے پر لائحہ عمل تیار کرلیا

پنجاب ٹیچرز یونین کےصدر مرکزیہ حافظ غلام محی الدین صدر ،پرویز اختر مہار ، میاں طیب احمد بودلہ، سید قیصر عباس بخاری، احسان محمود گوندل، قمر منیر مرالی ، احسن رضا گوندل ،میاں محمد شفیق کمبوہ،محمد خالد چوہدری، محمد اسلم وٹو ،احسان خالق لغاری اور محمد انور جپہ نے کہاہے کہ نگران حکومت کی محکمہ تعلیم میں بے جا مداخلت سے اساتذہ و تعلیمی اداروں کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

حکومت پنجاب کی طرف سے اساتذہ و سرکاری ملازمین کو ملنے والی مالی مراعات لیو انکیشمنٹ/ایل پی آر رولز میں ترمیم کا نوٹیفیکیشن ،پینشن/گریجویٹی میں کمی کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے۔

ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری ملازمین کے بنیادی حقوق سلب کرنے اور ان کے معاشی استحصال کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا یہ سرکاری ملازمین کے اثاثہ پر معاشی حملہ کی مذموم حرکت ہے، اور اسی طرح سرکاری تعلیمی اداروں کو پرائیوٹائزیشن کی طرف دھکیلنا انتہائی نقصان دہ عمل ہے تعلیم کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہاکہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ریکروٹمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے تقریبا ایک لاکھ 37 ہزار آسامیاں خالی ہیں، حکومت نے خود ساختہ ڈاؤن سائزنگ کی پالیسی اپنا کر پنجاب میں اساتذہ کے اندر اضطراب پیدا کر دیا ہے، یہ محکمہ تعلیم میں تشویشناک صورتحال ہے۔

انہوں نے نگران حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ پنجاب کے اساتذہ و سرکاری ملازمین کے خلاف امتیازی سلوک بند کیاجائے ۔

پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ اساتذہ کے حقوق اور سرکاری تعلیمی اداروں کا تحفظ کیا ہے اور انشاءاللہ مستقبل میں بھی اساتذہ کے حقوق اور مالی مفادات پر کسی کو بھی شب خون مارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور سرکاری تعلیمی اداروں کو پرائیویٹائزیشن کی طرف لے جانے کی پالیسی کو ہم مسترد کرتے ہیں ۔

پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کی مرکزی مجلس عاملہ کے فیصلے کی روشنی میں اساتذہ کو درپیش مسائل اور تعلیمی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی دیگر اساتذہ تنظیموں سے مل کر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button