زکریا یونیورسٹی کی سیکیورٹی غریب کی جورو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
زکریا یونیورسٹی میں اشتہاری ملزم کا پولیس اہلکار کے ساتھ ملکر سیکورٹی گارڈز پر تشدد ، کپڑے پھاڑ دیے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : چوری کا وارداتیں نہ تھم سکیں، انتظامیہ ناکام، مکینوں کابڑا اعلان
زکریا یونیورسٹی میں چوری کی وارداتوں کا سلسلہ نہیں رکا تھا کہ اشتہاریوں نے سیکورٹی اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا ۔
گزشتہ روز سول انجینئرنگ گیٹ پر ایک نامعلوم فرد جو خود کو پولیس اہلکار ظاہر کررہا تھا، اور کیمپس میں گھسنے کی کوشش کی تواس نے کہا کہ وہ پولیس ملازم ہے اور باباجانی سے ملنے جانا ہے۔
جب اسے بتایا گیا کہ چھٹیاں ہیں، ہاسٹل بند ہیں تو اس نے بدتمیزی شروع کردیش اور بابا جانی کو کال کردی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
مسلح افراد زکریا یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز کو قید کرکے ٹرانسفارمر چوری کرکے لے گئے
وہ اپنے دو مسلح ساتھیوں سمیت آیا اور سیکورٹی اہلکاروں غلام فاروق ، منیر احمد اور صفدر عباس پر تشدد شروع کردیا ، ساتھ ہی اس نے اپنے مزید ساتھی بلالیے، جس میں ایک نقاب پوش مسلح شخص نے پستول کے بٹ سے زخمی کردیا اور فرار ہوگئے۔
زخمی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ مشکوک افراد اس گیٹ سے روزانہ باباجانی کا نام لیکر آتے ہیں، روکنے پر لڑائی جھگڑا معمول بن گیا۔
یونیورسٹی میں ہونے والی وارداتوں میں یہ افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی سیکورٹی رسک بن گئی، پرسرار چوروں کا ایک اور وار
دریں اثنا سیکورٹی اہلکاروں نے سول انجینئرنگ گیٹ بند کرنے درخواست اعلیٰ حکام کو جمع کرادی ہے، جس میں کہا گیاہے کہ یونیورسٹی میں چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کےلئے یہ گیٹ مستقل طور پر بند کردیا جائے تاکہ مستقبل کے مسائل سے بچا جاسکے ۔