Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سویا بین کی کاشت اور فروغ کے حوالے سے سیمینار کاانعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں انسٹیٹیوٹ آف پلانٹ بریڈنگ اینڈ بائوٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام سویا بین کی کاشت اور فروغ کے حوالے سے سیمینار کاانعقاد کیا گیا۔

سیمینار میں مختلف سائنسدانوں،محققین، اکیڈمیا، سیڈ انڈسٹریز، ایف اے او اور مختلف تنظیموں کے ایکسٹینشن ورکرز نے شرکت کی۔

ڈاکٹر عمر فاروق ڈین آف فوڈ اینڈ ہوم سائنسز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سویا بین پروٹین کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور پروٹین کے ذریعے پولٹری کے شعبے کی ضروریات کو پورا کیا سکتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حماد ندیم طاہر ڈائریکٹر (آئی پی بی)نے بھی پاکستان میں سویا بین کی کاشت اور فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے جنوبی پنجاب کے علاقوں میں سویا بین کی پیداوار سے متعلق مشکلات کی بھی وضاحت کی۔

مزید کہا کہ سویابین کی کاشت کے لیے کاشتکاروں کو آگاہی اور رہنمائی کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ بھی بتایا کہ یونیورسٹی میں) کی مالی اعانت سے چلنے والے پراجیکٹ میں سویابین کی نئی اقسام کو تیار کرنے اور ملک میں سویا بین کی کاشت کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے چل رہا ہے۔

حافظ سعد بن مصطفی اور ڈاکٹر احمد دین ایسوسی ایٹ پروفیسر یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد نے نے بتایا کہ سویا بین میں 18-22 فیصد صحت بخش تیل، 40-42 فیصد پروٹین وٹامنز اور معدنیات خاص طور پر کیلشیم، پوٹاشیم، سوڈیم، زنک اور آئرن کثیر تعداد میں موجود ہوتے ہیں، سویا بین میں فائبر بھی ہوتا ہے جو کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے کے لیے موثر ہے۔

ڈاکٹر بصیر احمد خان اسسٹنٹ پروفیسر نے جانوروں اور پولٹری فیڈ میں سویا بین کی اہمیت پر کہا کہ سویا بین ضروری امینو ایسڈز، سیلینیم، کیلشیم، پروٹین اور آئرن سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ پولٹری کی صحت مند خوراک کے لیے زیادہ ضروری ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز)نے پاکستان میں سویا بین کی افزائش اور فروغ کے حوالے سے سیمینار کے انعقاد کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ سویا بین نامیاتی مادے اور زمین کی زرخیزی کو بڑھانے کے لیے بہت موثر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سویا بین پودوں میں خوراک کے طور پر ایک بہترین فصل ہے اور ہمیں اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔
مزید کہا کہ بدلتے موسمی حالات میں فصلوں کی پیداوار انسانوں کے لیے خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

یہ تجویز پیش کی کہ دیگر غذائی فصلوں کے مقابلے میں بہتر پیداوار فراہم کرنے کے لیے سویا بین کی نئی اقسام متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں سویا بین کی کاشت کے ذریعے غذائی فصلوں کی پائیداری، منافع اور پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر محمد آصف خان،ڈاکٹر محمد شاہد، ڈاکٹر عامر بختاور اور ڈاکٹر شعیب الرحمان سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button