Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سید قاسم علی شاہ کا ویمن یونیورسٹی میں لیکچر، اسسٹنٹ رجسٹرار فاونڈیشن کی برانڈ ایمبیسیڈر مقرر

ویمن یونیورسٹی ملتان میں موٹیویشنل سپیکر قاسم علی شاہ کے لیکچر کا اہتمام کیاگیا ہے، جس کا عنوان ’’’موجودہ زمانے میں سچے مسلمان کی ذمےداریاں اور کردار‘‘ تھا۔

رجسٹرار آفس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس لیکچر کی فوکل پرسن اسسٹنٹ رجسٹرار سائرہ ناصر تھیں۔

لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی طالبات کو تدریس کے ساتھ ساتھ اس کی کریکٹر بلڈنگ بھی کرتی ہے تاکہ وہ ایک مفید کارآمد شہری بن سکیں، اور پاکستان کی خدمت کرسکیں اس کےلئے یونیورسٹی ایسے ایونٹس کا اہتمام کرتی رہتی ہے، جس میں طالبات کو زندگی کے مسائل سے نبرد آزما ہونے کا گر سکھایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اخوت فلاحی تنظیم نے ویمن یونیورسٹی کی طالبات کو سکالرشپ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

لیکچر دیتے ہوئے موٹیویشنل سپیکر قاسم علی شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیم نام ہے ایک نسل کے دوسری نسل کو اپنے تجربات ، احساسات نظریات اور نتائج منتقل کرنے کا؛ ایک نسل دوسری نسل کو جو آدابِ زندگی اور ذہنی وراثت منتقل کرتی ہے، اسے عرفِ عام میں’’ تعلیم ‘‘کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

تعلیم دراصل کسی قوم کی مادی و روحانی زندگی کی روح رواں ہوتی ہے ، جتنا کسی قوم کا نظام ِتعلیم مضبوط ، مستحکم اور دینی اصولوں سے ہم آہنگ، جاندار و قوی ہوگا وہ قوم اتنی ہی مضبوط اور طاقتور ہو گی اور ترقی ، کامیابی و کامرانی کے اعلیٰ مدارج پر فائز ہوگی۔

دینی طرز حیات ہی قوموں کو عروج و کمالات عطا کرتی ہے۔دینی و اخلاقی تعلیم و تربیت کا نہ ہونا قوموں کو زوال و پستی کی طرف لے جاتا ہے۔ جتنا کسی قوم کا نظریہ حیات مستحکم ہوگا، اتنا ہی وہ اپنی تعلیم کو روشن روایات عطا کر سکے گی۔

انہوں نے اس موقع پر طالبات کو ایک بچے کی کہانی سنائی کہ کس طرح اس نے اپنی شخصیت کی کمزوریوں کو اپنی طاقت بنایا اور صبر مستقل مزاجی سے کامیابیاں حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ علم کا تعلق ایک تربیتی اور عملی وفکری ادارے سے ہوتا ہے جہاں ایک طالب علم اپنی تعلیمی ، تربیتی، عملی و فکری استعداد کو پروان چڑھانے کیلئے ایک خاص مدت زیر تعلیم رہتا ہے، یہ تعلیمی ادارے کی ذمہ داری اور فرائض میں شامل ہے کہ طالب علم پر خاص توجہ دے۔ وہ جس مقصد کیلئے اپنا گھر بار، خاندان ، عزیز واقارب چھوڑ کر تعلیمی ادارے کے دامن میں چھپا ہے، سخت محنت اور دیانتداری سے تعلیم و تربیت طالب علم کو منتقل کرے علم کے تمام سرچشمے قرآن کریم سے پھوٹتے ہیں۔ تمام علوم و حکمت، اخلاق و تمدن، فنون و سائنس کی اصل قرآن حکیم ہی ہے، یہ علمی ورثہ ہمارا تھا جو ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے آگے غیروں کو منتقل کر دیا۔

قرآن سے علم بھی سیکھا،طالب علم کی دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنے اخلاق کی بہترین انداز سے پرورش کرے۔ ایک بہترین طالبعلم اسی وقت بہترین اور ذمہ دار طالب علم بن سکتا ہے کہ جب وہ اخلاقی اقدار کو بھی اپنی عملی زندگی میں زندہ کرے، مادر علمی کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ ایسے افراد تیار کر کے معاشرہ کو دے جو تقویٰ ، پرہیزگاری سے سرشار ہوں اور معاشرتی طہارت و پاکیزگی پر یقین رکھتے ہوں، ایک مسلمان طالب علم ہونے کے ناطے ہم طالب علموں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ زمانہ طالب علمی میں خود کو ان بہترین صفات سے آراستہ کرنے کی کوشش کریں جو نہ صرف اس کیلئے بلکہ اس کے خاندان اور ملک و قوم کیلئے بہتر ثابت ہوں۔

آخر میں قاسم علی شاہ نے کہا وہ ویمن یونیورسٹی کی 10 طالبات کو ایک لاکھ روپے تک کی سکالرشپ دی جائے گی، جس کا طریقہ کار یونیورسٹی وضع کرے گی، انہوں نے فیکلٹی ممبران کےلئے قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن کا وزٹ اور لیڈرشپ ٹریننگ سیشنز پروگرام اور :ایک دن قاسم علی شاہ کے ساتھ’ ، ویمن یونیورسٹی کے لئے اپنی تعلیمی و سماجی سروسز دینے کی بھی پیشکش کی۔

اس موقع پر رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ فاؤنڈیشن ویمن یونیورسٹی کی طالبات اور اساتذہ کے لیے بڑے اقدام کر رہی ہے، سکالرشپ اور موٹیویشنل لیکچرز میں شرکت سے طالبات اور فیکلٹی کی ترقی کی نئی راہیں ملیں گی۔

آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور رجسٹرار ڈاکٹر میمونہ خان نے قاسم علی شاہ کو شیلڈ پیش کی، اور آرگنائزر میں سرٹیفکیٹ دیئے۔

اس موقع پر قاسم علی شاہ نے ایک ہزار کتابیں اساتذہ اور طالبات میں تقسیم کی، بعد ازاں انہوں نے اسسٹنٹ رجسٹرار سائرہ ناصر کو برانڈ ایمبیسیڈر قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن بنانے کا اعلان بھی کیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button