Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کا کارنامہ

زکریا یونیورسٹی میں من پسند افراد کو نوازنے کاایک اور کیس سامنے آیا ہے ، جس میں ایک پروفیسر کے بیٹے کو 17سال مسلسل فیل ہونے کے بعد ڈگری مکمل کرنے کی اجازت دی گئی۔

ذرائع کے مطابق 2006 میں ٹیچر سن کی سیٹ پر الیکٹریکل انجینئرنگ میں داخل ہونے والے عامر حیات اعوان ڈیپارٹمنٹ پر بھی بوجھ بن گیا، طالبعلم یہ ڈگری کرنا نہیں چاہتا تھا مگر اہل خانہ کے دباؤ پر داخلہ کردیا گیا، جس کی وجہ سے یہ طالبعلم مسلسل خراب کاکردگی کا مظاہر کرتا رہا ۔

2013 میں پاکستان انجینئرنگ کونسل نے اس بیچ کے طلباء کے کورس میں اضافہ کرتے ہوئے سیپشل سمسٹر بھی لگوادیا، اسی دوران اس کے امتحان دینے کے تمام مواقع ختم ہوگئے ،جس پر دوسال قبل اس نے ایک بار پھر یونیورسٹی کو درخواست دی کہ اس نے خصوصی سمسٹر پڑھا تھا اس کی ڈگری کی مدت بڑھ گئی ہے ، لہذا، اس لئے اس کو امتحان دینے کے لئے دو اضافی مواقع دئے جائیں۔

جس بورڈ آف سٹڈی، اکیڈمک کونسل نے بڑی سفارشات کے دباؤ پر اس کو مواقع دینے کا کیس سینڈیکٹ میں بھجوادیا، ایک سال قبل ہونے والی سینڈیکیٹ میں اس وقت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے عامر حیات کو ڈگری مکمل کرنے کے مواقع دے دئے، اور ڈگری مکمل کرادی گئی۔

جس پر دیگر طلباء کے تحفظات سامنے آگئے، ان کا کہنا ہے کہ سینکڑوں طلباء ایک یا دو مضامین میں فیل ہونے کی وجہ سے اپنی ڈگری مکمل نہ کر سکے، لیکن ان کو ایک بھی ایکسٹرا چانس نہں دیا گیا ہے، زکریا یونیورسٹی کا کوئی بھی قانون ایسا نہیں ہے اور نہ کوئی وسی سی، سنڈیکیٹ، یا چانسلر/گورنر سترہ سال کے بعد چانس دینے کی مجاز ہے ۔
مگر ایک پروفیسر کے بیٹے ہونے کیوجہ سے اس کی ڈگری مکمل کرائی گئی۔

اس بارے میں شعبہ الیکڑیکل کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالستار ملک کا کہنا ہے کہ عامر حیات کا بیچ سالانہ سسٹم کی بنیاد پر تھا ، جس کے امتحانات تاخیر کا شکار رہے ہیں، قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے سینڈیکیٹ نے کیس کی منظوری دی، ہم نے سینڈیکیٹ کے فیصلے کی روشنی میں امتحان لیا ، یہ اکیلا امیدوار تھا جو طویل عرصے سے پرچے دے رہا تھا۔

جبکہ کنٹرولر پروفیسر ڈاکٹر امان اللہ کا کہنا ہے کہ سینڈیکیٹ کی فیصلے کی روشنی میں امتحان کا انعقاد کرنا ذمے داری ہے، ہم صرف امتحان کا انعقاد کرتے ہیں۔ پالیسی میٹر میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا، اس کیس کو سینڈیکیٹ کے فیصلے کی روشنی میں ڈیل کیاگیا ہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button