زکریا یونیورسٹی کی سیکیورٹی میں سیاسی بنیادوں پر 45 اہلکاروں کے تبادلے
![](https://dreporters.com/wp-content/uploads/2021/04/BZU-Main.jpg)
زکریا یونیورسٹی میں سیکورٹی کے ابتر حالات نے چوروں کے لئے آسانیاں پیدا کردی ہیں، دو ہفتوں کے اندر یونیورسٹی سے 18 کے قریب موٹر سائیکل اور مختلف ڈیپارٹمنٹ سے بیٹریاں سمیت یونیورسٹی سٹاف کالونی سے چوری واردات ہوچکی ہیں، مگر وائس چانسلر کی طرف سے کسی بھی قسم کا کوئی سخت ایکشن ابھی تک نہیں لیا گیا۔
یونیورسٹی کے ایک سینئر پروفیسر کے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ وائس چانسلر ہفتہ میں صرف دو دن یونیورسٹی ہوتے ہیں، اور اُن دنوں میں بھی بس دفتری ڈاک پر دستخط کرنے ہی آتے ہیں، مختلف اساتذہ کی طرف سے یونیورسٹی کے مسائل کی طرف نشاندہی کرنے پر وائس چانسلر کی طرف سے کہا گیا کہ میں کوئی وائس چانسلر نہیں ہوں، میرے پاس بس عارضی چارج ہے، میں کوئی ایکشن نہیں لے سکتا۔
دوسری طرف یونیورسٹی سیکورٹی میں سیاسی بنیادوں پر تبادلے کردئیے گئے، ایمپلائز یونین کے ایک عہدیدار کی خواہش پر آر او نے 45 اہلکاروں کے تبادلے کردئیے، جبکہ تبادلوں کے عمل میں سیکورٹی آفیسر کو بھی لاعلم رکھا گیا، جس کے بعد ان کےلئے عملے کو پورا کرنا مشکل ہوگیا، اور اہم پوائنٹ بغیر سیکورٹی کے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے کرائم بڑھتے جارہے ہیں، اس سیاسی مداخلت کی وجہ سے اساتذہ اور طلباء عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں ۔