ہراسانی کے الزامات، ناپسندیدگی کا مراسلہ، اور خاتون محتسب میں کیس،، ڈاکٹر ممتاز کلیانی ریٹائرڈ ہوگئے
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے چیئرمین ڈاکٹر ممتاز کلیانی ریٹائر ہوگئے، اپنی سروس کے آخری چھ ماہ ان کو طالبہ کو ہراساں کرنے کے الزامات کاسامنا کرنا پڑا، انکوائری کمیٹی نے ان کو ناپسندیدگی کا مراسلہ بھی جاری کیا، تاہم طالبہ نے اس سزا اور یونیورسٹی کے فیصلے پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور ایچ ای سی ، چانسلر اور گورنر اور صوبائی خاتون محتسب کو درخواستیں دے دیں، جس پر انکوائری جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا : طالبہ پر جملے کسنے پر چیئرمین شعبہ اردو کو “اظہار ناراضگی” کا نوٹس
ذرائع کے مطابق چانسلر نے بھی رومیسہ بتول کیس میں ڈاکٹر ممتاز کلیانی کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے، جبکہ خاتون محتسب نے یونیورسٹی کی طرف سے بھجوائی جانے والی انکوائری رپورٹ کو ناکافی قرار دے کر اس کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ، جو گزشتہ روز لاہور میں جمع کروادیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ناانصافی کی داستان، اسسٹنٹ پروفیسر کا احتجاج
دوسری طرف سوشل میڈیا پر ایک ڈاکٹر ممتاز کلیانی کے خلاف وائٹ پیپر وائرل ہو رہا ہے، واٹس گروپس میں زیر گردش اس وائٹ پیپر میں سنگین الزامات سامنے آئے ہیں جس میں کہاگیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان کلیانی نے صدر شعبہ بننے کے لیے اس وقت کے وائس چانسلر منصور اکبر کنڈی کے سامنے شعبہ کی سب سے سینئر پروفیسر کے خلاف بیماری کا پروپیگنڈہ کیا اور خود کو صدر شعبہ بنانے میں کامیاب ہوگیا۔
صدر شعبہ بنتے ہی دو کمروں پر قبضہ کرلیا، اور سابق صدر شعبہ مرحوم پروفیسر ڈاکٹر قاضی عابد سے منصور اکبر کنڈی کی مداخلت سے زبردستی دفتر خالی کروالیا اور پروفیسر ڈاکٹر قاضی عابد چار ماہ تک شعبہ میں بغیر دفتر دربدر پھرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پی ایچ ڈی کے داخلوں میں بے ضابطگی پکڑی گئی
پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان کلیانی کے دور میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں، اور اپنے من پسند طالب علموں کو داخلے دئیے گئے۔
طلبہ کے امتحانی نتائج میں ردو بدل کرکے اپنے پسندیدہ طالب علموں کو پوزیشن بھی دلواتے رہے، اس مقصد کے لیے یہ دونوں حضرات ایم فل، بی ایس اور ایم اے کے آخری سمسٹر میں زیادہ تر مضامین خود پڑھاتے رہے تاکہ امتحانی نتائج کو اپنی پسند کے مطابق بنایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں کرپشن کی ایک اور داستان رقم
پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان کلیانی اور خاور نوازش نے مرحوم پروفیسر ڈاکٹر قاضی عابد کے پی ایچ ڈی سکالرز جن کی تعداد پانچ سے زائد تھی جو کہ اپنے تحقیقی کام تقریباً مکمل کراچکے تھے کو اپنے ساتھ رجسٹرڈ کروایا اور مالی فائدہ اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں میرٹ روند کر من پسند افراد کو لانے کی کوشش
انہوں نے شعبہ سرائیکی کے ایک استاد عمار یاسر کھاکھی جنہوں نے ان کی نگرانی میں ایم فل کا کام کیا تھا کو اپنے نام سے یونیورسٹی کے اخراجات پر ’’کلیاتِ رحیم بخش وحشت ملتانی‘‘ کے نام سے شائع کروالیا ۔
یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا ایل ایل بی کیس: قانونی سقم سے بھرپور جے آئی ٹی کی رپورٹ تیار، دو وائس چانسلر سمیت 60 افراد پر ملبہ ڈال دیا گیا
پروفیسر ڈاکٹر ممتاز خان کلیانی پر ایل ایل بی سکینڈل میں ایف آئی اے کی پیش کردہ انکوائری رپورٹ کے مطابق ایک کروڑ پچھتر لاکھ کی رشوت ثابت کی گئی ہے، یونیورسٹی انتظامیہ کو چاہیے کہ شعبہ کا پرچیز آڈٹ کروایا جائے تاکہ مالی بے ضابطگی اور فراڈ مکمل طور سامنے آسکے۔
ڈاکٹر فرزانہ کوکب بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی چیئرپرسن تعینات
تاہم یونیورسٹی حکام کی طرف سے اس بارے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن آج ڈاکٹر فرزانہ کوکب چیئرپرسن شعبہ اردو کا چارج سنبھال لیں گی۔