Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

نازیبا مواد و پاکستان مخالف مواد ، کیمبرج کی کتب پر پابندی لگادی گئی

وفاقی وزارت تعلیم نے کیمبرج کی بعض نصابی کتب پر ایل جی بی ٹی کیو مواد اور پاکستان کے نقشے کی غلط بیانی کی وجہ سے پابندی لگا دی۔

تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں سوشیالوجی اور دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان کی طباعت، اشاعت، تقسیم اور تدریس پر پابندی عائد کر دی ہے۔

تعلیمی اداروں کو 10 مئی تک عملدرآمد رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ممنوعہ نصابی کتب میں کیمبرج یونیورسٹی پریس کے جوناتھن بلنڈل کی سوشیالوجی اور پیک پبلشنگ لمیٹڈ/ڈینش پبلشنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نائجل کیلی کی دی ہسٹری اینڈ کلچر آف پاکستان شامل ہیں، جو او لیول میں پڑھائی جا رہی تھیں۔

ذرائع کے مطابق ان کتابوں کے پاس کریکلم ونگ کی جانب سے "کوئی اعتراض نہیں سرٹیفکیٹ” (این او سی) نہیں ہے، اور ان کے مواد میں پاکستان کی سماجی و ثقافتی اقدار کے خلاف مواد شامل ہے۔

پیرا نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کتابوں کی طباعت، اشاعت، تقسیم اور تدریس پر پابندی ہوگی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پیرا ایکٹ کے سیکشن فور اے کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ کتابیں کسی بھی ادارے میں دستیاب نہ ہوں، ان کتابوں میں جس میں ، سوشیالوجی کی کتاب میں ہم جنس شادی سے متعلق مواد شامل ہے جو پاکستان کی سماجی اور ثقافتی اقدار کے خلاف ہے۔

مزید برآں دوسری کتاب پاکستان کی سیاسی تاریخ کو غلط طریقے سے بیان کیا گیا ہے، اور اس میں پاکستان کا غلط پرنٹ شدہ نقشہ بھی شامل ہے۔

پیرا کا نوٹیفکیشن تمام نجی تعلیمی اداروں کے پرنسپلز اور چیف ایگزیکٹو افسران کو ارسال کر دیا گیا ہے اور 10 مئی تک رپورٹ طلب کرلی گئی ہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button