Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی میں فزکس پروجیکٹس کی نمائش

ویمن یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کے زیرا ہتمام موسمیات کے عالمی دن کے حوالے سے پراجیکٹس کی نمائش منعقد کی گئی، جس کا افتتاح وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کیا۔

نمائش میں طالبات نے روایتی اور جدید موسمیاتی اور سیسمولوجیکل آلات، ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس اور سولر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آبپاشی کی نمائش کی نمائش کی۔

میزبان ڈاکٹر ملیکہ رانی (چیئرپرسن شعبہ فزکس) نے بریفنگ دیتے ہوئے کہ کہ موسمیاتی سائنس اور آب و ہوا سے متعلق چیلنجوں کو لوگوں اور پالیسی سازوں کے ساتھ مناسب موافقت پذیر اقدامات کے لیے شیئر کیا جانا چاہیے۔
پاکستان کو ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات وقت کی ضرورت ہے۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی کا کہنا تھا کہ بنی نوع انسان اور ہر جاندار کی زندگی موسم ، آب و ہوا اور پانی ہی کی مرہون منت ہے۔ لیکن جدید سائینس کی ترقی اور نئی ایجادات کے نتیجے میںزمین کا موسم مسلسل بدل رہا ہے، جو ہر جاندار کے لیے نقصان دہ ہے۔

ملکوں کے موسموں میں آنے والی حالیہ تبدیلی کی وجہ ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے فضا میں کیا جانے والا زہریلی گیسوں کا اضافی اخراج ہے جس سے پیدا ہونے والی گلوبل وارمنگ یا عالمی حدت آہستہ آہستہ اپنے اثرات ظاہر کر رہی ہے۔
پاکستان کی تاریخ کا سب سے تباہ کن سیلاب، چین میں زمین کا کھسکنا، روس میں لگی آگ اور سنٹرل یورپ میں مسلسل بارش جیسے واقعات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ 1980ءسے اب تک موسمی گرمی میں تین گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
لہذا ہم سب کو چاہیئے کہ ہم موسموں کو بچانے کے لئے آگے آئیں، اور حکومت کو چاہیئے کہ وہ انفرادی کوششوں کو اجتماعی شکل میں ڈھال کر جامع منصوبہ بندی کرے تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پایا جاسکے، ان پراجیکٹ کی نمائش کا بھی یہی مقصد ہے کہ عوام کو آگاہی مل سکے کہ اپنے موسموں اور ماحول کوکیسے بچانا ہے ۔

اس موقع پر طالبات کی کثیر تعداد اور اساتذہ بھی موجود تھیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button