Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زرعی یونیورسٹی میں "کارن کارب مشین” کا عملی مظاہرہ

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں چائنا پروجیکٹ پاکستان لوبان ورکشاپ کے تحت کارن کاب مشین کا عملی مظاہرہ کیا گیا، جس میں 100 سے زائد ترقی پسند کاشتکار،محکمہ زراعت کے افسران،ملت ٹریکٹر،این جی او کاشتکاران اور یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

کارن پکر ایک خود کار مشین ہے، جو ایک وقت میں مکئی کی فصل کی چار لائنوں میں سے چھلیوں کو پک کرتی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے پردوں کو بھی الگ کرتی ہے۔

چھلیاں ایک ٹینک میں اکٹھی ہوتی رہتی ہیں، جس سے بعد ازاں ایک مخصوص نظام کے تحت دوسری ٹرالی میں شفٹ کر دیا جاتا ہے۔

مکئی کے ٹانڈوں کو شریڈ کرکے زمین میں بکھیر دیا جاتا ہے ، جس کو بعد روٹاویٹر کے ذریعے زمین میں ملا دیا جاتا ہے جس سے نامیاتی مادے کی مقدار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔

یہ مشین ایک گھنٹہ میں ایک ایکڑ مکئی کی چھلیوں کو پک کرتی ہے۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز) نے کہا کہ مشینی کاشت وقت کی اہم ضرورت ہے ، اس سے پیداوار میں اضافہ اور کام کی ایفیشنسی کو بڑھایا جا سکتا ہے اور کام وقت پر کیے جا سکتے ہیں اور پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

چائنا ایڈوائزر آصف سلیم شاہ کھگہ نے کہا کہ پاکستان کی آبادی تقریبا 25 کروڑ ہو چکی ہے، غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مشینی کاشت اور برداشت کی اہم ضرورت ہے۔

پوری دنیا میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ مشینی کاشت اور برداشت سے ہی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فصل کو باحفاظت کاٹ کر وقت پر محفوظ کیا جا سکتا ہے۔زرعی یونیورسٹی ملتان کو اگلے تین سالوں میں لوبان ورکشاپ کے تعاون سے مزید مشینری مہیا کی جائے گی، جس میں کینولہ رایا لگانے اور کاٹنے کی مشینیں شامل ہیں، اس کے علاوہ چاول لگانے اور کاٹنے کی مشین بھی ہوں گی۔

اس موقع پر عبدالعلیم، سرفراز ہاشم، ڈائریکٹر ایمری شہزاد احمد، پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفار، پروفیسر ڈاکٹر جنید علی،ڈاکٹر عمیر، ڈاکٹر عابد،ڈاکٹر محسن خان،ڈاکٹر محسن نواز، اور ڈاکٹر شازیہ حنیف سمیت ترقی پسند کاشتکار موجود تھے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button