Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی کی دو پی ایچ ڈی سکالرز کو ڈگری دینے کی سفارش

یونیورسٹی کے شعبہ اکنامکس کی دو پی ایچ ڈی سکالر مسز شازیہ ثناء اور مسز بسمہ اللہ کو کامیاب پبلک ڈیفنس کے بعد ڈاکٹریٹ کی ڈگری دینے کی سفارش کردی گئی۔

اس سلسلے ایک تقریب منعقد ہوئی، جس کی مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفسیر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی تھیں۔

مسز بسمہ اللہ کے مقالے کا عنوان” تجارتی لبرل لائزیشن اور معاشی استحکام‘‘ تھا۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہ اس مطالعے کا بنیادی مقصد تجارتی لبرل لائزیشن اور مالیاتی موقف کا کارآمد تجزیہ کرنا ہے۔

اس مقصد کے لیے، منتخب ممالک میں ٹیکس تجارت، حکومتی اخراجات تجارت، بیرونی قرضوں کی تجارت اور سرکاری ترقیاتی امداد تجارت کے درمیان وجہ کا جائزہ لیا گیا ہے۔

نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً تمام ممالک میں تجارتی لبرلائزیشن اور مالیاتی استحکام کے درمیان دو طرفہ وجہ ہے، جبکہ کچھ ممالک کے گروپ میں قلیل مدتی وجہ مختلف ہے۔

مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پالیسی ساز تجارتی کھلے پن کی پالیسیاں تشکیل دے سکتے ہیں، جس سے ترقی پذیر ممالک میں ٹیکس کی آمدنی کے ساتھ ساتھ حکومتی اخراجات میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

بعدازں مسز شازیہ ثناء کا پبلک ڈیفنس ہوا، انہوں نے اپنے مقالے کے بارے میں بتایا کہ ایکسچینج ریٹ چینل وہ چینل ہے جو ملکی معیشت کو بین الاقوامی معیشتوں سے جوڑتا ہے۔

مثال کے طور پر، ملکی شرح سود میں اضافہ مقامی کرنسی کے مالیاتی اثاثوں کو بناتا ہے، جیسے روپے کے ڈینومینیٹڈ بانڈز، روپے کے ڈپازٹس، وغیرہ، غیر ملکی کرنسی ڈینومینیٹڈ اثاثوں سے نسبتاً زیادہ پرکشش ہوتے ہیں۔

پاکستان اس وقت شدید معاشی دباؤ میں ہے، ایکسچیج ریٹ تیزی سے اوپر نیچے ہورہا ہے، جس کی وجہ سے مانیٹرنگ پالیسی بھی تیزی تبدیل ہورہی ہے، جس کے اثرات ہماری معیشت پر پڑرہے ہیں ۔

اس مقالے میں ان تمام مسائل کا جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے ۔

دونوں سکالرز نے اپنے ریسرچ مقالے ڈاکٹر شاہنواز ملک, ڈاکٹر رمضان اور ایکسٹرنل سپروائزر ڈاکٹر اللہ اعوان کی نگرانی میں مکمل کئے ۔

موقع پر وائس چانسلر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ معاشی حالات میں یہ سٹیڈی بہت اہمیت کی حامل ہے ، کسی بھی ملک میں بیرونی دنیا سے سرمایہ لانے کے تین ذرائع ہوتے ہیں۔

ان میں ایک برآمدات ہوتی ہیں یعنی ملک کے اندر تیار ہونے والی مصنوعات کو بیرونی منڈیوں پر بیچ کر سرمائے کو ملک میں لایا جائے۔

اس سلسلے میں دوسرے دو ذرائع براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اور ترسیلات زر ہوتے ہیں۔

ان تینوں ذرائع میں برآمدات کو زیادہ اہمیت حاصل ہوتی ہے۔اس لئے اہم اس مطالعے سے اپنی معاشی پالیسی کوبہتر بناسکتے ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button