Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

تعلیمی بورڈز بچاؤ مہم: ایسوسی ایشنز سراپا احتجاج، امتحانات کا انعقاد خطرے میں

جنوبی پنجاب کے تعلیمی بورڈز ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان کے منتخب ایمپلائز یونین قائدین چیئرمین ایجوکیشن بورڈز،ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن پنجاب ملک نثار احمد(ملتان )۔سردار ظفر اقبال کھوسہ (ڈیرہ غازیخان بورڈ ایمپلائز).رانا نوید احمد (صدر بہاولپور بورڈ ایمپلائز ) نے ملتان پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کی سبکدوش ہونیوالی نگران حکومت نے اپنے دور حکمرانی میں جہاں متعدد ناپسندیدہ فیصلے کیے تھے ان میں سے ایک صوبہ پنجاب کیے مالی طور خوشحال اور انتظامی طور پرمستعد 9 تعلیمی بورڈز کو ختم کر کے ایک صوبائی مرکزی بورڈ بنانے کا فیصلہ بھی تھا، جس کی مخالفت تمام شعبہ ہائے زندگی کےصاحب الرائے شخصیات نے بھی کی تھی جس پر پنجاب کے 9 تعلیمی بورڈز کو یکجا کرکے ایک تعلیمی بورڈ بنانے کے مجوزہ آرڈی نینس پر عملدرآمد معاملہ روک دیا گیا تھا۔

اب ہماری پنجاب کی منتخب وزیراعلی مریم نواز پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے موجودہ سٹیٹس کو برقرار رکھنے اور ون بورڈ مجوزہ آرڈی نینس کو ختم کرنے کا واضح بیان دے کر پنجاب بھر کے 9 تعلیمی بورڈز کے پانچ ہزار سے زائد ملازمین کی بے چینی کو ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی نئی منتخب حکومت سابقہ نگران حکومت کے برعکس عوام کے ووٹوں سے معرض وجود میں آئی ہے، اس لیے عوامی مفاد اور آسانی کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ سازی کرے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران پنجاب میں شعبہ تعلیم سمیت دیگر تمام صوبائی محکموں کے اختیارات کو ڈی سنٹرلائز کرکے ڈویژن اضلاع کی سطح پر منتقل کیا جارہا ہے جو کہ اس لحاظ سے دانشمندانہ حکمت پر مبنی اقدام ہے کہ اس سے عوام کو اپنے مسائل گھر کی دہلیز پر حل کروانے میں مدد مل رہی ہے ایسے حالات میں سابقہ نگران حکومت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے پنجاب بھر کے 9تعلیمی بورڈز کو یکجا کرکے ون ایجوکیشن بورڈ کا غیر دانشمندانہ اقدام اٹھانے کی کوشش کی جس کے خلاف ملتان۔ بہاولپور ۔ڈیرہ غازیخان ۔ ساہیوال۔ لاہور۔ گوجرانولہ ۔ فیصل آباد ۔راولپنڈی اور سرگودھا کے پانچ ہزار سے زائد ملازمین نے اپنے اپنے تعلیمی بورڈز کی خودمختاری کے تحفظ کیلئے اجتماعی جدوجہد کی، جسے طلباء و طالبات سمیت دیگر مختلف سیاسی سماجی اورعوامی حلقوں کی طرف سے بھی بھرپور پذیرائی ملی تھی ۔

شدید عوامی ردعمل کے پیش نظر پنجاب کی سابقہ نگران حکومت ون ایجوکیشن بورڈ بارے مجوزہ آرڈی نینس پر عملدرآمد سے باز رہی تھی اب 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد پنجاب میں منتخب ہونیوالی نئی حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کی خودمختاری کا احترام کریں اور عوام کے وسیع تر مفاد میں ون ایجوکیشن بورڈ بارے مجوزہ آرڈی نینس کو یکسر مسترد کرنے بارے واضح سرکاری بیان جاری کریں تاکہ پنجاب بھر کے 5ہزار سے زائد ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے اور وہ یکسوئی کے ساتھ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کو یقینی بنا سکیں۔

جنوبی پنجاب کے تینوں تعلیمی بورڈز کی ایمپلائز ایسوسی ایشنز کے منتخب قائدین نے مزید کہا کہ ون ایجوکیشن بورڈ سے ملتان ۔بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان سے تعلق رکھنے والے جنوبی پنجاب کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے لاکھوں طلبہ و طالبات کیلئے مشکلات میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ون ایجوکیشن بورڈ مجوزہ آرڈی نینس جنوبی پنجاب سمیت صوبہ بھر کے 9تعلیمی بورڈز کی خودمختاری ختم کرنے اور اربوں مالیت کے اثاثہ جات اور دیگر مالی وسائل پر قبضہ کی گھناؤنی سازش ہے ۔

جنوبی پنجاب تعلیمی بورڈز ایمپلائز ایسوسی ایشن کی قیادت نے یہ بھی واضح کیا کہ کہ اگر نئی منتخب حکومت نے سابقہ نگران حکومت کے ملازمین کش اور عوامی مفاد کے خلاف ون ایجوکیشن بورڈ مجوزہ آرڈی نینس کو پنجاب اسمبلی سے منظور کروانے اور نافذ کرنے کوشش کی تو پنجاب بھر کے 9تعلیمی بورڈز کے ملازمین احتجاجی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔ میٹرک اور انٹر امتحانات میں خلل کی ذمہ دار بھی حکومت ہو گی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button