ماحول دوست زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال بارے سیمینار کا انعقاد
![](https://dreporters.com/wp-content/uploads/2022/11/IMG-20221126-WA0001.jpg)
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف ایگرانومی اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے تعاون سے "فصلات کی باقیات مت جلائیں، ماحول دوست زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کریں” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز) نے کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ فصلوں میں باقیات کے جلانے سے اٹھنے والے دھواں اور ماحولیاتی آلودگی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اس لئے ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم ماحول دوست زرعی سفارشات پر عمل کریں۔
مزید کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فصلات کی باقیات کی وجہ زمین نامیاتی زرعی مادوں اور کھادوں میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی کو مؤثر طریقے سے کسان کی زمینوں پر استعمال کرنے پر زور دیا۔
ڈاکٹر غلام حیدر ،ڈاکٹر فاروق قیوم اور ڈاکٹر حبیب الرحمن نے ماحولیاتی آلودگی اور اس کے اثرات جیسا کہ سموگ اور فضائی آلودگی جیسے اہم مسائل کا ملک کو سامنا ہے پر روشنی ڈالی۔
مزید کہا کہ زرعی یونیورسٹی ملتان نے ماحول دوست ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے تاکہ دھواں گرین پارس گیس اور دوسرے نقصان دہ عناصر جو کہ انسانی صحت اور ماحول کو متاثر کرتے ہیں ان سے نمٹنے کے لیے متعدد ٹکنالوجیز متعارف کروائی ہے۔
جیسا کہ بائیو چار،کمپوسٹ،نامیاتی کھادیں شامل ہیں جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر مقرب علی اور ڈاکٹر شکیل احمد نے فصلوں کی باقیات اور جانوروں کے فضلے سے نامیاتی کھاد بنانے کا طریقہ بتایا۔
مزید کہا کہ کسانوں اور کاشتکاروں کی ایسی ٹریننگز ہونی چاہیے تاکہ ماحول دوست ٹیکنالوجی اور ان کا استعمال ان کو بتایا جائے تاکہ وہ فصلات کی باقیات، دیگر فارم کی باقیات کو نامیاتی کھادوں میں تبدیل کرسکیں اور ماحول کو بہتر بنائیں۔
آخرمیں پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے کسانوں کا شکریہ ادا کیا اور جامعہ میں جاری ماحول دوست ٹیکنالوجی کے حوالے سے بتایا۔
اس موقع پر ڈاکٹر جنید علی خان،ڈاکٹر تنویر احمد سمیت دیگر فیکلٹی اور کسانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔