Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ہائر ایجوکیشن کمیشن کا زکریا یونیورسٹی کے لودھراں کیمپس کو منظوری دینے سے انکار، ہزاروں طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

2017 میں ایچ ای سی نے لودھراں میں زکریا یونیورسٹی کا کیمپس بنانے کا پراجیکٹ دیا، جس کےلئے 5 کروڑ روپے کی خطیر رقم بھی دی گئی تھی، جبکہ ہاسٹل کے لئے 50لاکھ روپے الگ سے دیئے گئے کہ جو عمارت بھی ہاسٹل بنائی جائے، اس کے کمروں کی تزین و آرائش کی جائے۔

ابتدائی طور پر اس کیمپس میں پبلک ایڈمنسٹریشن ، انگلش، سوشیالوجی اور آئی ٹی کے مضامین میں بی ایس اور ماسٹر پروگرامز شروع کئے گئے، اور عارضی طور پر اساتذہ بھی بھیجے گئے ۔

مگر یہ کیمپس بیوریوکریسی کی روایتی سستی کی نذر ہوگیا، وائس چانسلر ڈاکٹر طاہر امین نے کیمپس کا پہلا ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حکومت علی کو مقرر کیا، اور کیمپس میں داخلے بھی شروع کئے گئے مگر کیمپس کے قیام کی جگہ نہ مل سکی، جس کے بعد اس کو گورنمنٹ ڈگری کالج لودھراں کے ایک حصے میں قائم کیا گیا، تاہم اس کی ملکیت زکریا یونیورسٹی کے نام منتقل نہ ہوسکی، اور ضلعی حکومت نے بھی کیمپس کی عمارت کےلئے دلچسپی لینا چھوڑ دی، جس کے ایچ ای سی نے 2018 میں ہاسٹل کا پراجیکٹ معطل کردیا۔

جس کے بعد ڈائریکٹر بدلتے رہے، مگر کیمپس کے طلباء کی قسمت نہ بدلی، ہرسال داخلے بھی ہوئے مگر طلبا کو احساس ہی نہیں ہونے دیاگیا کہ کیمپس تاحال منظور نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایچ سی سی کے ٹیم نے متعدد بار کیمپس کا دورہ کیا ، مگر مقررہ ایس اوپیز پورے نہ ہونے پر اس کی منظوری دینے سے انکار کردیا، ایچ ای سی کی ٹیم نے دسمبر 2022 میں بھی کیمپس کا درہ کیا مگر ان کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

ٹیم ارکان کا کہنا تھا کہ جب تک کیمپس میں مستقل فیکلٹی ممبرتعینات نہیں کئے جاتے، کیمپس کی منظوری نہیں دی جائے گی اور ناہی ڈگری کی تصدیق کی جائے گی ، کیمپس میں فوری طو پر پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر ، اسسٹنٹ پروفیسر طلباء کی تعداد کی حساب سے بھرتی کئے جائیں، اور لیبارٹریاں بنائی جائیں، زکریا یونیورسٹی حکام کو ایس او پیز مکمل کرنا ہوں گے۔

اس اعلان کے بعد طلباء شدید پریشانی کا شکار ہوگئے وہ اپنی ڈگریوں کو کہیں بھی پیش نہیں کرسکتے، ناہی بیرون ممالک جاسکتے ہیں۔

اب تک ہزاروں طلباء اس کیمپس سے فارغ التحصیل ہوچکے ہیں، جن جی ڈگریاں کاغذ کے ٹکڑے بن گئیں ہیں، انہوں نے اعلیٰ حکام کو فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

دوسری طرف یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے کہ طلباء کا مستقبل بچانے کےلئے فوری طور سلیکشن بورڈ کرانا ناگزیر ہے، ورنہ ایچ ای سی کیمپس بند کردے گی، جس پر وائس چانسلر نے آئندہ ماہ سلیکشن بورڈ کرانے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button