Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

کپاس اور اس کو نقصان پہنچانے والے حشرات کے مربوط نظام انسداد کا عالمی دن منایا گیا

ایم این ایس زرعی نیورسٹی میں کپاس اور اس کو نقصان پہنچانے والے حشرات کے مربوط نظام انسداد کا عالمی دن منایا گیا۔

اس موقع پر یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں کپاس پر ہونے والی جدید تحقیق کے متعلق پوسٹرز آویزاں کیے گئے۔

اس سیمینار کے مہمان خصوصی سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل تھے۔

انہوں نے زرعی یونیورسٹی میں کپاس پر ہونے والی تحقیق کی تعریف کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مربوط نظام انسداد (آئی پی ایم) کی بدولت کاشتکار اپنی پیداوار کو دگنا کر سکتے ہیں۔

بائیو پیسٹی سائیڈ کی بہتری اور اس پر مزید تحقیق کے لیے کام کیا جائے گا۔موسمیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے موزوں بیج بنائے جائیں گے۔

محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ اور تمام تحقیقی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نےکپاس کی پاکستانی معیشت میں اہمیت اس کو درپیش مسائل اور ان کے مربوط طریقہ انسداد کے بارے میں مفصل گفتگو کی۔

سیمینار کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق نے طلباء اور اساتذہ کی بھرپور شرکت کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم (آئی پی ایم) ماڈل کو اپناتے ہوئے پنجاب کی اوسط پیداوار 25 من کر لیں تو ملک کو 300 ارب روپے کا فائدہ ہو سکتا ہے، جب کہ پچھلے سال 2021 کی میں لگائے گئے 500 ایکڑ پر مشتمل (أئی پی ایم)نمائشی پلاٹ پر اوسط پیداوار 34 من فی ایکڑ آئی تھی۔

اس موقع پر ایڈیشنل سیکریٹری ٹاسک فورس امتیاز وڑائچ، ڈی جی ریسرچ پنجاب نواز خان میکن،ڈاکٹر صغیر احمد، ڈاکٹر مرزا عبدالقیوم،ڈاکٹر نعیم اقبال، ڈاکٹر فواد احمد ظفر سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button