Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زرعی یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف سوائل اینڈ انوائرمنٹل سائنسز کے زیر اہتمام بدلتی آب و ہوا کے تحت مٹی پودوں اور ماحولیاتی صحت کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، اس کانفرنس میں جرمنی، پولینڈ، چین اور پورے پاکستان سے تعلق رکھنے والے ماہرین زراعت نے شرکت کی۔

سیکرٹری زراعت ساؤتھ پنجاب ثاقب علی عطیل، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ، پروفیسر ڈاکٹر روجالیو نے بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔

اس کانفرنس کے تحت دنیا بھر سے تقریبا 200 شرکاء سائنس دان،ماہرین تعلیم،محققین،طلباء پالیسی ساز ماہرین زراعت،ترقی پسند کسان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ایک پائیدار اور محفوظ مستقبل کے لیے موسمیاتی سمارٹ ایگریکلچر کے بارے میں معلومات اور کمیونٹی پارٹ نشپ کو فروغ دینے کا موقع ملا۔

اس موقع پر سیکٹری زراعت ساؤتھ پنجاب نے کہا کہ پاکستان کم کاربن خارج کرنے والا ملک ہونے کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ممالک میں سے ایک ہے۔پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ملکوں کی فہرست میں پانچواں نمبر ہے۔محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق مستقبل میں کچھ سالوں میں شدید خشک سالی زیادہ بارشیں اور سیلاب متوقع ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عام طور سے زیادہ گرم تھوڑی اور غیر یقینی بارشوں اور بڑھتے ہوئے توانائی کے بحران نے خوراک کی خود کفالت اور استحکام کو خطرہ سے دو چار کر رکھا ہے۔جس کی وجہ سے انسانی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔

وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے آرگنائزیشن ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ تحقیقی تعاون خیالات کا تبادلہ علم کی منتقلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔یہ کانفرنس اس مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ایک کوشش ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پر تحقیقی کام ہماری اولین ترجیح ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر تنویر الحق نے کانفرنس کا ایک جامع جائزہ پیش کیا اور اس کانفرنس کے تمام منتظمین اور سپانسرز کا شکریہ ادا کیا۔

ڈاکٹر محمد اکرم قاضی چیئرمین پارب نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کو متعدد مسائل کا سامنا ہے مٹی کی بگڑتی ہوئی صحت اور موسمیاتی تبدیلی دو متعلقہ چیلنجز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان دو وجوہات سے ہونے والے نقصانات بہت زیادہ ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر رو جیالوں نے عمل کمسٹری کے طریقہ کار اور فضلے کے بائو ماس کے پائرولیس کے ماحولیاتی فوائد کے بارے میں بات کی۔

ڈاکٹر بلال یوسف،حافظ محمد بخش، پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے بدلتی ہوئی آب و ہوا میں پائیدار زراعت کے لیے خورد بینی جانداروں پر مبنی حکمت عملیوں کے بارے میں بات کی۔

اس موقع پر ڈاکٹر انوار الحق ڈاکٹر ضیاء الرحمن ڈاکٹر شاہد افغان،پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید،ڈاکٹر وزیر احمد،ڈاکٹر محمد عارف،ڈاکٹر محمد عمران،ڈاکٹر محمد شکیل،ڈاکٹر عثمان جمشید،ڈاکٹر باقر حسین، ڈاکٹر احمد محمود،ڈاکٹر عمیر ریاض سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button