زکریا یونیورسٹی کا شعبہ اسلامیات اساتذہ کی تلخ آوازوں سے گونج اٹھا
بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اسلامیات کے چیئرمین ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال کی مبینہ بے ضابطگیوں اور اقربا پروری کے خلاف ان کے اپنے شعبے کے اساتذہ نے غیر منصفانہ طرزِ عمل پر ان پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز علوم اسلامیہ کے 2 اساتذہ اور چیئرمین کے درمیان شدید تلخ کلامی، اور تو تکرار کا ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حامد علی اعوان اور دیگر اساتذہ کی موجودگی میں چیئرمین کے جانبدارانہ رویے، اقربا پروری، غیر مساویانہ و غیر منصفانہ طرزِ عمل اور معاملات پر شدید احتجاج کیا ، جس پر چیئرمین نے دو پروفیسرز کو اپنے دفتر سے نکل جانے کا حکم دیا، جس سے تلخی میں مزید اضافہ ہوگیا، اس دوران وہاں پر موجود خواتین اساتذہ نے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی مگر وہ بے سود رہی
دریں اثناء اساتذہ نے چیئرمین پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف تحریری درخواست میں الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین کے نزدیک عدل و انصاف اور مساوات جیسے اسلام کے معنوی اصولوں کی کوئی حیثیت نہیں، اور صرف ذاتی ناجائز اور معاشی مفادات ان کی اولین ترجیح ہے۔
اس پر اساتذہ نے احتجاجاً ٹی کلب کو مستقل چھوڑنے کا اعلان کردیا، واضح رہے کہ مذکورہ چیئرمین ایک مخصوص مذہبی جماعت کی ذیلی تنظیم کے صدر بھی ہیں اور اسی آڑ میں وہ اپنی اقربا پروری اور نااہلی کو بچانے کے لیے سرگرم عمل ہیں ۔
اس بارے چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال نے مؤقف دیتے ہوئے کہا ڈیپارٹمنٹ گھر کی طرح ہوتا ہے، اور گھر میں بھی اونچ نیچ ہوتی رہتی یے، گھر کی باتیں باہر جائیں تو یہ قطعی نا مناسب بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ ڈی ریسرچ پر ایک معزز استاد کو اعتراض تھا کہ سینئر کو زیادہ نوازا جا رہا ہے، اور انہیں تھیسز دیے گئے جبکہ جونیئر اساتذہ کو چار چار دیے گئے، اس پر میں نے ان کو صرف اونچا بولنے سے منع کیا دفتر سے باہر نکل جانے کا بالکل نہیں کہا، بعد ازاں دونوں اساتذہ کو منا بھی لیا۔
تعلیمی حلقوں نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے،
اور اساتذہ کی تذلیل کا بھی نوٹس لیا جائے۔