ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اور ڈائریکٹوریٹ آف سٹیٹ مینجمنٹ کے زیر اہتمام زرعی یونیورسٹی میں سیمینار

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اور ڈائریکٹوریٹ آف سٹیٹ مینجمنٹ کے زیر اہتمام مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے سیمینار سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی(تمغہ امتیاز) نے خطاب کرتے ہوئے کہا آج کل کے معاشرے میں مزدوروں کو بمشکل دال روٹی میسر ہے، جبکہ مالکان ایک وقت کے کھانے پینے پر مزدوروں کی ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر خرچ کر دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال کا معیشت پر گہرا اثر پڑا ہے ، جس سے سب سے زیادہ متاثر مزدور ہوئے ہیں۔
پاکستان میں مزدوروں کے حقوق پر عمل درآمد کرنے کے لئے سوشل سکیورٹی جیسے قوانین ضروری ہیں، جس سے مزدوروں کو ان کی مزدوری سمیت دیگر حقوق ملنے میں آسانی ہو، مزدور خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔
اس موقع پر ڈاکٹر عنصر نعیم اللہ نے کہا کہ اجتماعی معاشرتی زندگی میں نظام چلانے کے لیے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ اشیاء اور صلاحیتوں کا تبادلہ کرنا ناگزیر ہے۔
اس لئے کہ ہر آدمی اپنی تمام ضروریات از خود کسی بھی طرح پوری نہیں کر سکتا بلکہ اسے چیزوں کو پورا کرنے میں دوسرے لوگوں کی ضرورت پڑتی ہے۔
مزید کہا کہ ہمارے معاشرے میں یوں تو ہر طبقے کے لوگ مسائل سے دوچار ہیں، لیکن مزدور بیچارا اپنی آمدن سے زیادہ خرچہ کا اپنے لبوں پر شکوہ لیے پھرتا ہے۔
مزدور کا فرض ہے کہ وہ اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے سر انجام دے، اور مالک کا فرض ہے کہ وہ مزدور کی اجرت پوری ادا کرے۔
سیمینار کے آخر میں مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے یونیورسٹی کے مالیوں بیلداروں اور سینٹری ورکرز نے وائس چانسلر فیکلٹی و سٹاف کے ہمراہ واک کی۔