Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس ’’زبان اور ملٹی ڈسپلنری ریسرچ” اختتام پذیر

ویمن یونیورسٹی ملتان میں جاری دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس ’’زبان اور ملٹی ڈسپلنری ریسرچ’‘ اس اعلامیہ کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی کہ زبان کی ترقی کے لیے جدید آلات کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، زبان کی تاریخ کو دریافت کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، چیئرپرسن/ فوکل پرسن، شعبہ انگریزی پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ لسانیات ایک دلکش شعبہ ہے، جو زبان اور اس کی ساخت کے سائنسی مطالعہ پر توجہ مرکوز کرتا ہے، بشمول اس کی آواز، گرامر، معنی اور استعمال۔ یہ بین الضابطہ نظم انسانی زبان اور مواصلات کی پیچیدگیوں کو کھولنے کے لیے نفسیات، بشریات، علمی سائنس، اور کمپیوٹر سائنس کی بصیرتیں اکٹھا کرتا ہے۔

ماہر لسانیات فونیٹکس، نحو، سیمنٹکس، اور زبان کے حصول جیسے موضوعات کی تحقیقات کرتے ہیں۔ زبان کے تنوع، ارتقاء، اور تغیرات کا تجزیہ کرکے، وہ ہماری اس بات کو سمجھنے میں تعاون کرتے ہیں کہ زبان انسانی ادراک، ثقافت اور سماجی تعاملات کو کس طرح تشکیل دیتی ہے۔ لسانیات زبان کے تحفظ، تعلیم، مشینی ترجمہ اور مواصلاتی ٹیکنالوجی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

مختلف شعبوں میں تحقیق، جیسے انسانی تجربات اور نقالی، نیز دیگر روایتی مضامین جیسے جینیات، حیاتیات، بشریات، وغیرہ، زبان کے ارتقاء کا مطالعہ کرنے کی کوششوں میں شامل ہو گئے ہیں۔
تاہم ان طریقوں کی ناگزیر حدود کی وجہ سے ، کسی کو زبان کی بنیادوں کی ایک عالمی تصویر بنانے کے لیے ان طریقوں اور مختلف طریقوں سے حاصل کردہ نتائج کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے ۔ یہ کثیر الضابطہ نقطہ نظر، زبان اور ادراک کے لیے متعدد متعلقہ شعبوں کے علم، نقطہ نظر، اور نتائج کو شامل کرنے اور ان کی جانچ پڑتال کے لحاظ سے، زبان کی نوعیت کی جامع تفہیم کے لیے بہترین امکان پیش کر سکتا ہے، اور دلچسپی رکھنے والے اسکالرز کو اپنی طرف متوجہ کر سکتا ہے۔اس لئے ماہرین لسانیات کو جدید تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوگا۔

دوسرے روز مقررین اپنے ریسرچ مقالے پیش کئے، اس کانفرنس میں 11 بین الاقوامی اور 06 قومی مقررین نے شرکت کی۔
لسانیات اور اطلاقی لسانیات، غیر ملکی زبان کی تدریس اور پیشہ ورانہ ترقی پر 150 اسکالرز نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے ہیں۔

کانفرنس میں فرانس، برطانیہ، چین، ترکی، انڈونیشیاء اور ملائیشیاء کے مقررین نے شرکت کی۔

اس موقع پر فلسطینی عوام کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور ڈاکٹر میمونہ خان نے کانفرنس کے منتظمین میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button